انسانی جسم کے تمام اعضاء اپنی مثال آپ اور قدرت کا عظیم تحفہ ہیں، چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، جس میں ہمارے ناخن بھی شامل ہیں۔جی ہاں ! ناخن بظاہر تو ایک بے ضرر سی چیز نظر آتے ہیں لیکن اگر ان کی رنگت میں ذرا سی تبدیلی آجائے تو یہ بہت بڑے خطرے کی نشاندہی کرتے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کسی بھی انسان کے یہ تین اعضاء، زبان، ناخن اور آنکھ بہت حساس ہوتے ہیں، اس لیے چھوٹی سے بڑی بیماری کا اثر بھی سب سے پہلے ان تینوں پر ظاہر ہوتا ہے۔آج ہم بات کریں گے ناخن کی ! جسم کا یہ حصہ جسے تکنیکی اصطلاح میں نیل پلیٹ بھی کہا جاتا ہے ہماری صحت کے مختلف مسائل کی نشاندہی کر سکتا ہے۔اپنے ناخنوں کے رنگ میں تبدیلی، ناخنوں پر دھبوں کا ظاہر ہونا اور دیگر علامات پر توجہ دینا ضروری ہے جو بہت سی بیماریوں کے لیے انتباہ کا کام کرتے ہیں۔جب ناخن کے اس حصے پر کوئی ضرب پہنچتی ہے تو اس جگہ پر لکیروں کا بننا معمول کی بات ہے، جس سے ناخن پر زیادہ جھریاں پڑ جاتی ہیں مگر جب یہ لکیریں زیادہ گہری اور صرف ایک انگلی پر ظاہر ہو تو یہ میلانوما کی علامات ہو سکتی ہیں جو کہ جلد کا کینسر ہے۔ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ناخنوں کی لمبائی کے ساتھ کلر بینڈ جلد(عام طور پر سفید یا سرخ)، آنکھوں اور گردوں میں کینسر کے ٹیومر کے خطرے کی نشاندہی کرتے ہیں۔یو ایس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے سائنس دانوں نے ناخنوں میں غیر معمولی پن کی موجودگی کو دریافت کیا، جسے اونیچوپاپیلوما کہا جاتا ہے، کلر بینڈوں کے علاوہ، رنگ کی یہ تبدیلی ناخن کے موٹے ہونے پر بھی ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک نادر موروثی عارضے کا سبب بن سکتا ہے، جسے بی اے پی1 ٹیومر پریڈیسپوزیشن سنڈروم کہا جاتا ہے، جس سے کینسر کے ٹیومر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ جریدے جے اے ایم اے ڈرمیٹولوجی میں شائع ہونے والے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بی اے پی1 جین میں تغیرات سنڈروم کا سبب بنتے ہیں۔یہ حالت عام طور پر صرف ایک ناخن کو متاثر کرتی ہے۔ تاہم 35 خاندانوں سے بی اے پی1 سنڈروم والے 47 افراد کے مطالعے میں، تقریباً 88 فیصد کے ایک سے زیادہ ناخنوں میں اونیچوپیلوما ٹیومر تھے۔این آئی ایچ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف آرتھرائٹس اینڈ مسکولوسکیلیٹل اینڈ اسکن ڈیزیز (این آئی اے ایم ایس) میں ڈرمیٹولوجی مشاورتی خدمات کے سربراہ ایڈورڈ کوون نے کہا کہ عام آبادی میں یہ دریافت شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ ناخنوں کی تبدیلیوں کی موجودگی جو کہ ایک سے زیادہ ناخنوں پر اونیچوپاپیلوما کی تجویز کرتی ہے، اسے بی اے پی1 ٹیومر کے شکار سنڈروم کی تشخیص پر فوری غور کرنا چاہیے۔
0