بنگلہ دیش میں بڑا کریک ڈاؤن: سابق وزیر سمیت 16 افراد سازش کے الزام میں گرفتار

ڈھاکا: بنگلہ دیش میں حکومت کے خلاف مبینہ سازش کے الزام میں سابق وزیر سمیت 16 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق گرفتار افراد کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں شیخ حسینہ واجد کی سابق کابینہ کے 87 سالہ رکن عبداللطیف صدیقی اور ڈھاکا یونیورسٹی کے پروفیسر حافظ الرحمٰن کرزون بھی شامل ہیں۔یہ گرفتاریاں اس وقت ہوئیں جب تمام افراد ڈھاکا رپورٹرز یونٹی کے ایک اجلاس میں شریک تھے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اجلاس پر ایک ہجوم نے دھاوا بولا، شرکا کو ہراساں کیا اور بعدازاں پولیس کے حوالے کردیا۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ یہ گروپ حکومت گرانے اور ملک میں بدامنی پھیلانے کی سازش میں ملوث تھا۔ عدالت میں پیشی کے دوران پروفیسر حافظ الرحمٰن کرزون نے کہا کہ ہم مجرم نہیں بلکہ مظلوم ہیں۔بنگلہ دیش میں 2024 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سیاسی صورتحال مسلسل ہلچل کا شکار ہے اور آئندہ انتخابات سے قبل سیاسی کشیدگی مزید بڑھ رہی ہے۔