0

اسمارٹ واچز یا انگوٹھیوں سے بلڈ شوگر چیک کرنا کیسا ہے؟

ذیابطیس کے مریضوں کو خون میں شوگر کی مقدار جانچنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی جانے والے ہاتھ کی گھڑی اور انگوٹھیاں کس حد تک نقصان دہ ہیں۔جاپانی کمپنی اسٹارٹ اپ کی تیار کردہ پروٹوٹائپ کلائی میں پہنی جانے والی گھڑی کے ذریعے بلڈ شوگر کو بغیر سرنج جانچا جاسکتا ہے لیکن کیا یہ گھڑی مریض کی صحت کیلئے موزوں ہے؟۔ویسے تو خون میں شوگر کی مقدار جانچنے کے لیے مریض کا ایک بوند خون درکار ہوتا ہے جو انگلی پر باریک سوئی مار کر حاصل کیا جاتا ہے اور اسے ایک خاص پٹی پر لگا کر شکر کی مقدار جانی جاتی ہے۔سائنس کی ترقی کی بدولت اب کئی ایسی ڈیوائسز تیار کی جارہی ہیں تو جو آپ کی جلد کے ساتھ مس ہوکر بلڈ شوگر سمیت صحت کی دیگر حالتوں کی نگرانی کرتی ہے۔امریکا میں ادویات اور مختلف طبی آلات کی منظوری دینے والے مجاز ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن یعنی ایف ڈی اے نے خبردار کیا ہے کہ ان سمارٹ واچز اور انگوٹھیوں کے استعمال سے گریز کریں جو بلڈ شوگر کی سطح کو مانیٹر کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں