ٹیکنالوجی

ماسکو سے واپسی پر نیپولیئن کی فوج کیسے مری، نئی ڈی این اے تحقیق

نیپولیئن کی فوج کی واپسی اور ان کی موت کا معاملہ ہمیشہ سے ایک تاریخی معمہ رہا ہے، اور اب جدید ڈی این اے تحقیق نے اس پر کچھ نئی روشنی ڈالی ہے۔1812 میں نیپولیئن نے روس پر حملہ کیا تھا، لیکن ماسکو سے واپسی پر اُس کی فوج کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سردی، قحط، بیماری اور روسی فوج کی مزاحمت نے نیپولیئن کی فوج کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا تھا، اور ماسکو سے واپسی کی مہم تاریخ کا ایک سنگین المیہ بن گئی۔ماضی میں اس بات پر تحقیق کی جاتی رہی کہ نیپولیئن کی فوج کی موت اور ان کی تباہی کی اصل وجوہات کیا تھیں۔ بیشتر تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ ان کی فوج کا بڑا حصہ روس کی سخت سردیوں، بیماریوں اور خوراک کی کمی کی وجہ سے مر گیا تھا۔ لیکن حالیہ برسوں میں جدید ڈی این اے تجزیے نے اس معاملے پر نئی روشنی ڈالی ہے۔نئی ڈی این اے تحقیق کے مطابق مرنے والے فوجی اہلکاروں کی باقیات پر ڈی این اے ٹیسٹنگ کی مدد سے سائنسدانوں نے معلوم کیا ہے کہ نیپولیئن کی فوج میں مرنے والے بعض افراد کی موت میں اور عوامل بھی شامل تھے۔مثلاً، ایک تحقیق میں یہ پایا گیا کہ اس وقت کی فوج میں کالرا اور ٹائیفائیڈ جیسی وبائیں بھی پھیل چکی تھیں، جو لاکھوں کی تعداد میں فوجیوں کی موت کا سبب بنی تھیں۔اس کے علاوہ، بعض تحقیقاتی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نیپولیئن کی فوج میں مختلف قسم کی جینیاتی بیماریوں کے آثار بھی ملے ہیں جیسے کہ کچھ فوجیوں کی جینیاتی کمزوریوں کی وجہ سے وہ شدید سردی یا بیماریوں کا شکار ہو گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button