تارکین کی 4 کشتیاں جبوتی اور یمن میں ڈوب گئیں، 186 افراد لاپتا

تارکین وطن کو لے جانے والی چار کشتیاں جبوتی اور یمن میں ڈوب گئیں، جس کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور 186 سے زائد لاپتا ہو گئے۔رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جبوتی اور یمن کے ساحلوں پر گزشتہ رات 4 کشتیاں ڈوبنے سے 186 سے زائد تارکین وطن لاپتا ہیں۔کشتی ڈوبنے کا واقعہ جمعرات کو دیر گئے اس راستے پر پیش آیا، جسے ایتھوپیا کے باشندے خلیجی ممالک میں کام تلاش کرنے یا تنازعات سے بچنے کی امید میں استعمال کر رہے ہیں۔آئی او ایم کے کنٹری چیف آف مشن عبدالستور ایسوئیف کے مطابق 2 کشتیاں یمن کے ساحل میں ڈوب گئیں، جن میں سے ایک میں کم از کم 30 افراد اور دوسری میں تقریباً 150 افراد سوار تھے۔انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم 186 افراد کے بارے میں بات کر رہے ہیں، جو بدقسمتی سے سمندر میں ڈوب گئے۔انہوں نے کہا کہ کشتی میں سوار افراد میں سے زیادہ تر ایتھوپیا کے تارکین وطن تھے، جبکہ خیال ہے کہ عملے کے پانچ ارکان یمنی تھے، دونوں کشتیوں میں کم از کم 57 خواتین سوار تھیں۔عبدالستور ایسوئیف کا کہنا تھا کہ ہم حکام کے ساتھ مل کر یہ دیکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ آیا ہم کوئی زندہ بچ جانے والے کو تلاش کر سکتے ہیں، لیکن مجھے ڈر ہے کہ شاید ایسا نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ جبوتی کے ساحل سے تیز ہواؤں کی وجہ سے دیگر 2 کشتیاں الٹ گئیں۔انہوں نے مزید تفصیلات بتائے بغیر اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مبینہ طور پر ایک یا 2 تارکین وطن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، تاہم باقی افراد کو بچا لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جبوتی میں ان کے آئی او ایم کے لوگ ان کی مدد کر رہے ہیں، جنہیں بچایا گیا ہے، عبدالستور ایسوئیف کا کہنا تھا کہ ایتھوپیا اور جبوتی سے یمن پہنچنے والے لوگوں کی تعداد بدقسمتی سے کم نہیں ہو رہی ہے۔