ٹرمپ کا امریکی شہریوں کے بیرونِ ملک غیرقانونی حراستوں میںتحفظ دینے کی کوششوں کو مضبوط بنانے کا اقدام

غیرقانونی حراستوں کے خلاف اقدامات:صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے امریکہ کے شہریوں کو بیرونی ممالک میں غیرقانونی طور پر حراست میں لیے جانے کے خلاف تحفظ فراہم کرنے کی کوششوں کو مزید موثر بنانے کے لیے ایک انتظامی حکمنامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت ان غیرملکی حکومتوں کے خلاف سخت اقدامات کی اجازت دی گئی ہے جو اس طرح کی کاروائیوں میں ملوث پائی جاتی ہیں۔یہ حکم وزیر خارجہ کو اختیار دیتا ہے کہ وہ امریکہ کے شہریوں کی غیرقانونی حراستوں میں ملوث ہونے یا اس میں مدد دینے والے کسی بھی ملک کو غیرقانونی حراست کے ریاستی سرپرست کے طور پر نامزد کر سکتے ہیں۔اِس حکمنامہ میں وزیر خارجہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نامزد کردہ ممالک کے حوالے سے تمام موزوں اقدامات اٹھائیں جن میں پابندیاں، ان ممالک کے شہریوں کا امریکہ میں داخلہ روکنا، سفری پابندیاں، برآمدی پابندیاں اور موجودہ قوانین کے تحت دیگر اقدامات شامل ہیں جن کا مقصد غیرقانونی گرفتاریوں کو روکنا اور ایسے اقدامات کا جواب دینا ہے۔یہ حکمنامہ وزیر خارجہ کو اجازت دیتا ہے کہ اگر کوئی غیرملکی حکومت غرقانونی طور پر حراست میں لیے گئے امریکی شہریوں کو رہا کر دے، غیرقانونی حراست کے حوالے سے اپنی قیادت یا پالیسیوں میں تبدیلی لے آئے اور مستقبل میں ایسی خلاف ورزیوں سے باز رہنے کی قابل بھروسہ یقینی دہانی کرا دے تو وہ اس کی نامزدگی ختم کر سکتے ہیں۔اس حکم کا اطلاق ایسے عناصر پر بھی ہوگا جو کسی علاقے پر مؤثر کنٹرول رکھتے ہوں چاہے انہیں حکومت کے طور پر تسلیم نہ بھی کیا جاتا ہو، تاکہ غیر ریاستی عناصر کی جانب سے کی جانے والی غیرقانونی حراستوں کی کاروائیوں سے بھی موثر طور پر نمٹا جا سکے۔امریکہ کے شہریوں کی حفاظت: صدر ٹرمپ غیر ملکی مخالفین کی جانب سے امریکہ کی خودمختاری اور قیادت کو کمزور کرنے کے لیے غیرقانونی حراستوں کے دباؤ ڈالنے کے ایک ہتھکنڈے کے طور پر بڑھتے ہوئےاستعمال کو روکنے کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔بائیڈن انتظامیہ میں ہمارے مخالفین نے یہ سیکھا کہ وہ امریکہ کے شہریوں کو سودے بازی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں اور اس پر ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔ بائیڈن کی کمزوری کے باعث چار سال میں رہائی پانے والے امریکی شہریوں کی تعداد کے مقابلے میں یرغمال بنائے جانے والے امریکی شہریوں میں 24 افراد کا اضافہ ہوا۔ غیر قانونی حراستوں سے قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور اِن کے ذریعے امریکہ کے شہریوں کا استحصال کیا جاتا ہے۔ روس میں مارک فوگل کی تین سال سے زیادہ عرصہ سے حراست اس کی ایک واضح مثال ہے۔یہ حکمنامہ بیرون ملک امریکہ کے شہریوں کو تحفظ دینے اور دباؤ ڈالنے کے اس ہتھکنڈے سے پیشگی نمٹنے کے لیے وزیر خارجہ کو امریکہ کے مخالفین کے خلاف موجودہ قانونی و سفارتی ذرائع سے کام لینے کا اختیار دیتا ہے۔



