بین الاقوامی

اسرائیل غزہ میں فلسطینی شہریوں کی نسل کشی کر رہا ہے: اقوام متحدہ

نیویارک: اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، اسرائیلی وزیراعظم، صدر، وزیر دفاع نسل کشی کے ذمہ دار ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمیشن کے پاس واضح شواہد ہیں 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل بین الاقوامی قانون میں بیان کردہ نسل کشی کے پانچ میں سے چار اقدامات کا مرتکب ہوا ہے۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے 2021 میں مقبوضہ فلسطینی علاقے میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا تھا۔اس کمیشن کے تین رکنی پینل کی سربراہی جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سابق سربراہ نوی پلے کر رہی ہیں، وہ اس سے قبل روانڈا میں ہونے والی نسل کشی پر بنے بین الاقوامی ٹریبونل کی صدر رہ چکی ہیں۔کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام اور اسرائیلی فورسز نے 1948 کے نسل کشی کنونشن کے تحت غزہ میں نسل کشی کے پانچ اقدامات میں سے چار کا ارتکاب کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایسی چیزیں جنہیں بین الاقوامی قوانین کے تحت تحفظ حاصل ہے ان پر حملہ کرکے گروہ کے ارکان کو قتل کیا گیا، شہریوں اور دیگر افراد جنہیں تحفظ حاصل ہے انہیں نشانہ بنایا گیا ؛ اور جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کیے جو ان کی موت کا سبب بنے۔شہریوں اور ایسی اشیا جنہیں تحفظ حاصل ہے ان پر براہ راست حملے کر کے مخصوص گروپ کے ارکان کو شدید جسمانی یا ذہنی نقصان پہنچایا، قیدیوں کے ساتھ شدید ناروا سلوک، جبری نقل مکانی اور ماحولیاتی تباہی کا ارتکاب کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button