
نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کا نام لیے بغیر قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حالیہ اسرائیلی حملے کی مذمت کردی۔پاکستان کے مطالبے پر بلائے گئے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کا مذمتی بیان برطانیہ اور فرانس نے تیار کیا اور یہ بیان تمام 15 اراکین، بشمول اسرائیل کے اتحادی امریکا کی منظوری سے جاری کیا گیا۔بیان میں سلامتی کونسل نے قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کی اورغزہ سے یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کو اولین ترجیح رکھنے پر زور دیا۔واضح رہے کہ امریکا عام طور پر اقوام متحدہ میں اسرائیل کا تحفظ کرتا ہے لیکن اس بار سلامتی کونسل کے بیان کی حمایت سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس حملے پر ناراضگی ظاہر ہوئی ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اسرائیلی حملہ یو این چارٹر اور قطر کی سلامتی کے خلاف قرار دیدیا، سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل نے صرف قطر نہیں بلکہ عالمی امن کونقصان پہنچایا۔اسرائیل نے منگل کے روز کیے گئے حملے میں حماس کی سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا تھا، اس حملے میں سینئر حماس رہنما خلیل الحیا کے بیٹے، ان کے دفتر کے ڈائریکٹر سمیت 6 افراد شہید ہوئے تاہم اس حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی۔دوحہ پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکا نے اس پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اقدام کو یکطرفہ قرار دیا تھا۔