
ویٹیکن سٹی: نئے منتخب ہونے والے پوپ لیو چہاردھم رابرٹ پری ووسٹ نے اپنے پہلے عوامی اجتماع سے خطاب کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نو منتخب پاپائے روم لیو چہار دہم رابرٹ پریووسٹ نے پہلے اجتماع سے خطاب میں کہا ’’امید ہے کہ میرا انتخاب کیتھولک چرچ کو دنیا کی تاریک راتوں میں روشنی لانے میں مدد دے سکے گا۔‘‘انھوں نے کہا ’’پورے کیتھلک چرچ کے لیے ایک دیانت دار منتظم بننے کی امید رکھتا ہوں، چرچ کو اپنی شناخت اپنے ارکان کے تقدس سے کرنی چاہیے، نہ کہ اس کی عمارتوں کی عظمت سے۔‘‘پوپ لیو نے خطاب میں کہا چرچ کو ان علاقوں تک پہنچنا چاہیے جہاں ایمان کی کمی ہے اور جہاں لوگ ٹیکنالوجی، پیسے اور کامیابی یا طاقت کو ترجیح دیتے ہیں۔پوپ لیو نے مزید کہا کہ چرچ کو اپنی شناخت عمارتوں کی عظمت نہیں بلکہ اپنے ارکان کے تقدس سے کرنی چاہیے۔ لیو، جو پہلے امریکی کارڈینل رابرٹ پریوسٹ تھے، جمعرات کو دنیا بھر کے کارڈینلز نے انھیں پوپ فرانسس کے جانشین کے طور پر منتخب کیا۔روئٹرز کے مطابق لیو چہاردھم (Leo XIV) کے نام کے انتخاب سے نئے پوپ یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ وہ چرچ کی سماجی تعلیم کے لیے پرعزم ہیں۔ آںجہانی پوپ فرانسس نے اپنا نام 13 ویں صدی کے سینٹ فرانسس آف اسیسی سے لیا تھا، انھوں نے دولت کو مسترد کیا اور غریبوں کی دیکھ بھال کی تلقین کی۔پوپ لیو نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں جمع ہونے والے ہجوم سے تقریر انگریزی میں نہیں کی، بلکہ پوپ کے عہدے کی زبان اطالوی میں کی، اور پیرو میں اپنی سابقہ کمیونٹی کو خوش آمدید کہنے کے لیے ہسپانوی میں بھی ایک مختصر سی تقریر کی، وہ اگرچہ امریکا کے کارڈینیل تھے لیکن انھوں نے امریکا کا ذکر نہیں کیا۔