یوکرین جنگ ایک خوفناک چیز ہے مگر یہ ہماری جنگ نہیں :وزیر خارجہ مارکو روبیو

صدرٹرمپ نے جنگ ختم کرنے کیلئے بار بار کوششیں کرتے ہوئے 87 دن صرف کئے ہیں:پریس کانفرنس
واشنگٹن(نامہ نگار)وزیر خارجہ مارکوروبیو کاکہنا ہے کہ میرے خیال میں یہ سب کو یاد دلانا ضروری ہے کہ یوکرین کی جنگ ایک خوفناک چیز ہے۔ مگر یہ ہماری جنگ نہیں ہے۔ ہم نے اسے شروع نہیں کیا۔ امریکہ گزشتہ تین برسوں سے یوکرین کی مدد کرتا چلا آ رہا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ جنگ ختم ہو۔ تاہم یہ جنگ ہماری نہیں ہے۔ میں چاہتا تھا کہ ہر کوئی یہ بات سمجھے۔ میرے اِس نکتے کو بیان کرنے کی وجہ یہ ہے کہ صدر نے اِس جنگ کو ختم کرنے کے لیے اِس حکومت کی اعلیٰ ترین سطح پر بار بار کوششیں کرتے ہوئے 87 دن صرف کیے ہیں۔اب ہم ایک ایسے مقام پر پہنچ رہے ہیں جہاں ہمیں یہ فیصلہ کرنے اور اس بات کا تعین کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا ایسا ممکن بھی ہے یا نہیں۔ اِسی وجہ سے ہم دونوں فریقوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ سفیر وِٹکوف نے ولاڈیمیر پوٹن کے ساتھ ایک نہیں، دو نہیں بلکہ تین ملاقاتیں کی ہیں تاکہ اس بارے میں روسی نقطہ نظر کا تعین کیا جا سکے اور یہ سمجھا جا سکے کہ اِس جنگ کو ختم کرنے کے لیے انہیں کیا کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم، یعنی جنرل کیلوگ، میں، اور دیگر لوگ، یوکرینیوں کے ساتھ کئی ملاقاتیں کر چکے ہیں۔اس لیے ہم یہاں آئے تھے کہ اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے کچھ مزید مخصوص خاکوں کے بارے میں بات کرنا شروع کریں اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ آیا اِس جنگ کو بہت جلد ختم کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ بہت جلد سے میری مراد چند دنوں سے ہے ہفتوں سے نہیں۔ اگر ایسا ہو سکتا ہے تو ہم اس عمل میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے جو کچھ بھی کر سکتے ہیں وہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اِس کے ساتھ ساتھ ہم اِس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ یہ جنگ پائیدار اور منصفانہ طریقے سے ختم ہو۔اگر یہ ممکن نہیں ہے اور اگر ہمارے درمیان بہت زیادہ فاصلہ ہے اور یہ کام نہیں ہو سکتا تو میرے خیال میں صدر شاید اس مقام پر ہوں گے جہاں وہ کہیں گے کہ ٹھیک ہے، ہم نے کوشش کر کے دیکھ لیا ہے۔ اب ہم باہر بیٹھ کر جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کریں گے۔ جب بھی آپ امن کے لیے تیار ہوں گے تو آپ ہمیں مدد کے لیے تیار پائیں گے۔ لیکن ہم اس کوشش کو ہفتوں اور مہینوں تک جاری نہیں رکھیں گے۔لہذا اب ہمیں جلدی سے، میں یہاں چند دنوں کی بات کر رہا ہوں، اِس بات کا تعین کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا آنے والے چند ہفتوں کے دوران یہ کام کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ اگر ایسا ہے تو ہم تیار ہیں۔ اگر نہیں، تو ہماری دوسری ترجیحات بھی ہیں جن پر ہمیں توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔