اسرائیلی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو کا انٹیلی جنس سربراہ کی برطرفی کا حکم معطل کردیا

اسرائیل کی سپریم کورٹ نے وزیراعظم نیتن یاہو کا داخلی انٹیلی جنس ایجنسی شین بیت کے سربراہ کو برطرف کرنے کا حکم معطل کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی سپریم کورٹ کی جانب سے ملک کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی شِن بیت کے سربراہ کو برطرف کرنے کا وزیر اعظم حکم اگلی سماعت تک معطل کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے داخلی انٹیلیجنس ایجنسی شین بیٹ کے سربراہ رونن بار کو برطرف کردیا گیا تھا۔اسرائیلی کابینہ نے نیتن یاہو کے فیصلے کی توثیق کی تھی۔ شین بیت کے سربراہ نے فیصلے کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ نیتن یاہو 7 اکتوبر2023 کو حملے روکنے میں ناکامی کی تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں۔ اپنا ایجنڈا پورا کرنے کے لیے وزیراعظم مجھے ہٹا کر اپنے خاص بندے کو سیز فائر مذاکرات کے لیے بٹھانا چاہتے ہیں۔انٹیلجنس ایجنسی کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات تو کرنا چاہتے ہیں لیکن حقیقت میں جنگ بندی نہیں چاہتے۔ انٹیلیجنس سربراہ کی برطرفی سمیت حملے روکنے میں ناکامی پر نیتن یاہو کے خلاف پورے اسرائیل میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔