
قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن نے خبردار کیا ہے کہ ایران کی خلیج کے ساحل پر موجود جوہری تنصیبات پر کسی بھی حملے کے خطے پر تباہ کُن اثرات مرتب ہوں گے۔ جس سے مختلف ممالک پانی سے محروم ہوجائیں گے۔امریکی میڈیا کو ایک انٹرویو میں قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف کسی بھی فوجی اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔اُنہو ں نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے سے خطے کا پانی آلودہ ہوجائے گا، ایٹمی تنصیبات پر حملے سے قطر، یو اے ای، کویت کو بھی خطرات لاحق ہوں گے۔شیخ محمد بن عبدالرحمن کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو ایرانی جوہری تنازعہ کا سفارتی حل نکالنا ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس حملے سے تمام خلیجی ممالک کے لئے خطرہ پیدا ہوجائے گا۔قطری وزیر اعظم کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ انہوں نے ایران کو جوہری مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ ممکنہ فوجی کارروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ امن چاہتے ہیں کہ امن معاہدہ ہوجائے، نہیں تو ہمارے پاس دوسرا آپشن بھی موجود ہے۔قطر کے وزیراعظم نے فوجی کارروائی کی مخالفت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت تک ہمت نہیں ہاریں گے جب تک کہ ہم امریکا اور ایران کے درمیان سفارتی حل نہیں دیکھ لیتے۔واضح رہے کہ مغربی ممالک طویل عرصے سے ایران پر جوہری ہتھیار بنانے کا الزام لگاتے رہے ہیں،جبکہ تہران کی جانب سے ہر بار ان الزامات کو مسترد کیا گیا ہے۔