بھارتی حملے کی رات پوری قوم متحد لیکن دوسرے دن کی صبح پوری قوم تقسیم

دو ہفتوں کی مسلسل پبلسٹی کے بعد آخر کار پاک بھارت جنگ کی فلم ریلیز ہو گئی۔ 6مئی کی شب بھارت نے پاکستان پر میزائلوں سے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں چھبیس سویلین جاں بحق ہوگئے۔ بقول انڈین سرکار انہوں نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک تین سالہ بچی اور ایک چار سالہ بچہ بھی شامل ہیں، خواتین اور بوڑھے افراد کے علاوہ ہمارے خیال میں بھارت کی جانب سے ہلاک کئے جانے والے تین اور چار سالہ دہشت گردوں کے نام بھارت کے نام پر گنیس بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کئے جانا چاہئیں۔ اس حملے کے نتیجے میں کسی اور کو نقصان یا فائدہ ہوا ہو یا نہ ہوا ہو مگر دو پارٹیز فرانس اور چائنا براہ راست شامل ہیں۔ فرنچ فائٹر جیٹ رافیل کے متعلق فرانس کی مینو فیکچرر کمپنی کا دعویٰ تھا کہ یہ رافیل فائٹرز دنیا میں اس وقت بہترین ترین فائٹر جیٹس ہیں جن کو تباہ نہیں کیا جا سکتا مگر مئی کی رات پاکستان ایئرفورس کے جوانوں نے پاک چائنا اشتراک سے بنائے گئے فائیٹرز کے ذریعے بھارت کے تین رافیل جنگی فائیٹرز کو تباہ کر دیا۔ رافیل جیٹ فائیٹرز پر انڈیا کو بڑا زعم تھا کہ پاکستان ایئرفورس ان کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ ایک رافیل کی قیمت 228ملین ڈالرز ہے۔ انڈین گورنمنٹ اس نقصان کو تسلیم نہیں کررہی ہے مگر سارے بین الاقوامی ادارے بشمول رائیٹرز، سی این این اور بی بی سی نے گرائونڈ پر جا کر ان تین رافیل کی تباہی کی تصدیق اور فوٹیج دکھائے ہیں۔ سی این این نے تو یہاں تک رپورٹ کیا ہے کہ ایک رافیل کے تباہ شد ملبے پر رافیل بنانے والی فرنچ کمپنی DASSAULT AVIATIONکا نام بھی نظر آرہا ہے۔ 28اپریل کو انڈیا نے فرانس کیساتھ مزید26رافیل خریدنے کا معاہدہ 7.5بلین ڈالرز میں کیا ہے۔ ان تین رافیل کی تباہی کے بعد فرنچ کمپنی خوش ہے کہ اب انڈین گورنمنٹ مزید طیاروں کا آرڈر کرے گی مگر ان تینوں طیاروں کی تباہی کے بعد آسالٹ ایوی ایشن کے شیئرز گر گئے ہیں مارکیٹ میں، کہا جاتا ہے کہ یہ جہاز نہیں ہوتے جو کارکردگی دکھاتے ہیں بلکہ پائلٹس ہوتے ہیں جو انہیں استعمال کرنا جانتے ہیں۔ لیکن مجموعی طور پر جہازوں کا نام بدنام ہوتا ہے کہ وہ اس قابل نہیں تھے۔ اس کے برعکس چائنا کے بنے ہوئے JF-17تھنڈر کے شیئرز اونچے چلے گئے ہیں۔ یہ وہ JF-17ہیں جن کو استعمال کرتے ہوئے پاکستانی پائلٹس نے رافیل مار گرائے تھے، ویسے ہمیں حیرانی ہوتی ہے کہ بھارت جیسے غریب ملک میں جہاں آدھے انڈیا کیلئے ریسٹ روم( لیٹرین) استعمال کرنے کی سہولت نہ ہو اور عوام سڑکوں، گلیوں اور جنگل میں جا کر رفع حاجت کرتے ہوں، وہاں پر بلین آف ڈالرز کے خریدنے کی تک اوقات بنتی ہے۔
بہرحال ہم سمجھ رہے تھے کہ پانچ بھارتی طیاروں کو گرائے جانے کے بعد حساب برابر ہو گیا ہے مگر پاکستان کا کہنا ہے کہ بھارت نے حملہ کیا اور پاکستان نے اپنے ڈیفنس میں پانچ طیارے گرا دئیے، اب پاکستان کی باری ہے کہ وہ اس بھارتی حملے کا جواب دے گا۔ اس کالم کے جانے تک پاکستان نے اپنا جوابی حملہ نہیں کیا تھا تو اب ایک مرتبہ پھر ’’انتظار فرمائیے‘‘ کا دورانیہ شروع ہو گیا ہے۔ 6مئی کی رات کو پاکستانیوں کا اتحاد قابل رشک تھا، یکجہتی کا بول بالا تھا مگر اگلی صبح کو سپریم کورٹ کے ججوں کی اکثریت نے جب قومی عدالتوں میں سویلین مقدمات چلانے کو جائز عمل قرار دے دیا ساری یکجہتی رفو چکر ہو گئی۔ نہیں معلوم کہ یہ جرنیل اور جج ملک کو کہاں لیجانا چاہتے ہیں یعنی ایک طرف آپ انڈیا پر جوابی کارروائی کرنے کیلئے تیاری پکڑ رہے ہیں جبکہ دوسری طرف ملک کے عوام کو فسطائی حربوں سے تقسیم کررہے ہیں۔ برائے مہربانی اپنا ذہن تو بنا لیں کہ آپ چاہتے کیا ہیں، یکجہتی یا تقسیم؟