ڈائنوسار کا شکاری: 3 منزلہ عمارت جتنا ’دہشت گرد‘ مگرمچھ

434

اس مگرمچھ کی قدیم ترین باقیات 8 کروڑ 20 لاکھ سال پرانی ہیں، جو ظاہر کرتی ہیں کہ ڈائنوسار کے ساتھ یہ بھی موجود تھا۔ اس کے نوک دار دانت بڑے کیلے جتنے لمبے تھے، یہ ڈھائی ٹن سے پانچ ٹن تک وزنی ہوا کرتا تھا جبکہ اس کی لمبائی تقریباً 33 فٹ یعنی ایک عام تین منزلہ عمارت جتنی ہوتی تھی۔

اپنی ان ہی خصوصیات کی بنا پر اس قدیم مگرمچھ کو ’’ڈینوسوکس‘‘ (Deinosuchus) یعنی ’’دہشت گرد مگرمچھ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کے اوّلین رکاز 1850 کے عشرے میں امریکا سے دریافت ہوئے تھے۔

ڈینوسوکس کو ڈائنوسار کے زمانے میں نیم آبی (سیمی ایکویٹک) ماحول بشمول جوہڑ اور تالاب وغیرہ کے سب سے دیوقامت جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔

اس کی ساخت کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین کا خیال تھا کہ جدید مگرمچھ کی طرح یہ بھی شکاری جانور تھا، لیکن یہ بات صرف مفروضہ ہی رہی۔

حالیہ تحقیق میں یونیورسٹی آف آیووا کے سائنسدانوں نے ڈینوسوکس قسم سے تعلق رکھنے والے مختلف مگرمچھوں کے رکازات کا ایک بار پھر تفصیل سے جائزہ لیا جبکہ ساتھ ہی ساتھ ان ڈائنوساروں کے رکازات بھی کھنگالے گئے جو ان ہی علاقوں سے دریافت ہوئے تھے اور انہی رکازات جتنے قدیم تھے۔

ان ڈائنوساروں کے رکازات میں ٹانگوں اور دموں پر بالکل ویسے ہی نشانات تھے جیسے ڈینوسوکس کے دانت گاڑنے سے بنے ہوں۔ ڈائنوساروں کے جسموں پر مخصوص مقامات پر یہ نشانات دیکھنے اور ان کا موازنہ ڈینوسوکس کے دانتوں سے کرنے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ دیوقامت اور قدیم و معدوم مگرمچھ واقعتاً ڈائنوسار کا شکار کیا کرتے تھے۔