سیئٹل: امریکا کے مرکزی شہروں میں ڈونلڈ ٹرمپ کے وفاقی ایجنٹس کے منصوبے کے تحت ‘اضافے’ پر عوام کے غم و غصہ پایا جاتا ہے اور اسی کے اظہار کے لیے پورے ملک میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے جبکہ ٹیکساس میں احتجاج کے دوران فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
نسل پرستی اور پولیس کے جبر کے خلاف مظاہرے، غیر مسلح افریقی نژاد امریکی جارج فلائیڈ کی مینیاپولیس میں دو ماہ قبل ہونے والی ہلاکت کے بعد اس وقت سامنے آئے جب امریکی صدر کو دوبارہ انتخابات کے لیے سخت مقابلے کا سامنا ہے اور وہ ‘امن و امان’ کے حوالے سے ایک مہم چلارہے ہیں۔
انہیں شکاگو کے لوری لائٹ فوٹ کی طرح بڑے شہر کے میئرز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مزید یہ کہ ان میں سے بہت سے ڈیموکریٹس ٹرمپ پر سیاسی فائدے کے لیے اس مسئلے کو بڑھاوا دینے کا الزام لگارہے ہیں۔
لوری لائٹ فوٹ نے سی این این کے پروگرام میں کہا ہے کہ ‘میں نے بہت سخت لکیر کھینچی ہے، ہم اپنے شہر میں فوج کو اجازت نہیں دیں گے’۔