اسمارٹ فونز کا استعمال تو اب عام ہوتا جارہا ہے اور بیشتر افراد کے پاس مختلف کمپنیوں کی یہ ڈیوائسز موجود ہیں۔
مگر کیا آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسمارٹ فونز کی زندگی ایک یا 2 سال سے زیادہ نہیں ہوتی جس کے بعد متعدد مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ نیا فون سستا نہیں ہوتا تو اس لیے ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے کہ جب تک ممکن ہو اسے استعمال کیا جائے، اگر آپ کی بھی خواہش ہے کہ تو ان غلطیوں سے بچیں جو فونز کی زندگی کے لیے تباہ کن ہوتی ہیں۔
آپ کا فون، دیگر کسی ٹول یا ڈیوائس کی طرح عمر گزارتا ہے اور زیادہ استعمال پر اس کی افادیت کم ہونے لگتی ہے۔
ماہرین کے مطابق کچھ فیچرز جیسے وائبریٹنگ نوٹیفکیشنز کے نتیجے میں فون کے لیے کام کرنا مشکل ہوتا ہے، کیونکہ اس کے نتیجے میں فون کو غیر ضروری کاموں کے لیے بھی مکمل گنجائش کے ساتھ کام کرنا پڑتا ہے۔ انسانوں کی طرح ایک فون کو بھی کچھ آرام کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اسکے افعال متاثر نہ ہوں۔
آئی فون ہو یا کوئی اینڈرائیڈ ڈیوائس، ایسی ایپس جن کو استعمال نہیں کیا جاتا ہے وہ بیٹری لائف کو چوستی ہیں، مثال کے طور پر آپ ایک ایپ کو صرف ایک بار اوپن کرتے ہیں اور پھر اسے کبھی دوبارہ استعمال نہیں کرتے، تو یہ ایپ ممکنہ طور پر پس منظر میں کام کرتی رہتی ہے۔
ایسی ایپس جن کو استعمال نہیں کرتے تو بہتر ہے کہ ان کو ڈیلیٹ کردیں جس سے نہ صرف بیٹری لائف بڑھ جائے گی بلکہ قیمتی اسپیس بھی حاصل ہوسکے گا۔