لندن: برطانیہ کی 200 سالہ تاریخ میں پہلی بار دھوکہ دہی کے جرم میں برطانوی فوج کے حاضرسروس میجر جنرل کا کورٹ مارشل کر دیا گیا۔
برطانوی فوج کے حاضر سروس میجر جنرل نک ویلش کو بچوں کی تعلیم پر حد سے زائد اخراجات کے جرم میں فوجی عدالت نے چارج لگا کر کورٹ مارشل کر دیا۔
برطانوی قانون کے مطابق بچے کی تعلیم پر سالانہ 23 ہزار پاونڈز سے زائد رقم خرچ نہیں کر سکتے جبکہ نک ویلش نے 50 ہزار پاوَنڈز خرچ کیے۔
واضح رہے کہ نک ویلش برطانوی افواج اور وزارت دفاع کے اہم عہدوں پر فائض رہ چکے ہیں۔ میجر جنرل نک ویلش افغانستان میں برطانوی فوج کے سیکنڈ کمانڈر بھی تھے۔
نک ویلش امریکن فورسز کے ساتھ مشترکہ کاروائیوں میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں بھی لوگوں کو نسل پرستی اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
سیاہ فام ایتھلیٹ کے ساتھ پولیس کے نازیبا سلوک کے بعد برطانوی وزیر اعظم کا بیان سامنے آیا۔ برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نسل پرستی کے خلاف مزید اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے نسل پرستی کے خلاف ناقابل یقین پیش رفت کی ہے۔