منگولیا میں طاعون کا مصدقہ کیس، حکام نے الرٹ جاری کردیا

329

چین کے خود مختار علاقے منگولیا میں طاعون کے کیس کی تصدیق ہونے کے بعد ہر طرف تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، حکام نے اس حوالے سے الرٹ جاری کردیا ہے۔

سنہ 1346 سے 1353 تک یورپ کی ایک تہائی (5 کروڑ سے زائد افراد) آبادی کا صفایا کردینے والا گلٹی دار طاعون جسے سیاہ موت کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک بار پھر ظاہر ہوگیا ہے۔

منگولیا میں اس کے ایک کیس کی تصدیق ہوگئی، بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بیانور شہر میں طاعون کی زد میں آنے والا مریض ایک چرواہا ہے جسے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے تاہم مریض کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔

ابھی تک علم نہیں ہوسکا کہ وہ اس مرض کا شکار کیسے ہوا۔

مذکورہ کیس سامنے آنے کے بعد حکام نے لیول 3 کا الرٹ جاری کردیا ہے، اس الرٹ کے تحت ان جانوروں کے شکار اور کھانے پر پابندی ہے جن سے طاعون پھیلنے کا خطرہ ہو۔

یہ خطرناک مرض بیکٹیریا کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے اور اس کا علاج اینٹی بائیوٹک دواؤں سے کیا جاتا ہے۔

ببونک طاعون میں مریض کے جسم پر گلٹی ہوتی ہے اور لمف نوڈز میں سوزش ہوتی ہے۔ ابتدائی طور پر بیماری کا پتہ لگانا مشکل ہے کیونکہ اس کی علامات 3 سے 7 دنوں کے بعد ظاہر ہوتی ہیں اور کسی بھی دوسرے فلو کی طرح ہوتی ہیں۔

چوہے اور مارموٹ اس بیکٹیریا کی منتقلی کا آسان ترین ذریعہ ہوتے ہیں۔

ببونک طاعون کے کیسز اس سے قبل بھی سامنے آتے رہے ہیں۔ سنہ 2017 میں مڈغاسکر میں طاعون کے 300 کیس سامنے آئے تھے۔