یورپی ملک نیدرلینڈ کی حکومت کے کچھ ارکان کی خواہش ہے کہ ملک میں جاری کیے جانے والے شناختی کارڈز سے ‘جنس‘ کے خانے کو ختم کردیا جائے۔
جرمنی سمیت یورپ کے چند ممالک نے گزشتہ چند سالوں کے دوران شناختی کارڈز میں ‘جنس‘ کے اندراج کے حوالے سے کچھ ترمیم کی ہے اور اب وہاں ‘جنس‘ کے خانوں میں مرد اور عورت کے علاوہ مخنث بھی لکھا جاتا ہے۔
دنیا کے بیشتر ممالک کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹس میں اب بھی ‘جنس‘ کے خانے میں صرف 2 ہی جنس یعنی مرد اور خاتون کا اندراج کیا جاتا ہے۔
تاہم گزشتہ چند سال سے دنیا بھر میں شناختی کارڈز اور پاسپورٹس میں ‘جنس‘ کے خانوں میں روایتی مرد و خواتین کے علاوہ تیسری جنس (مخنث) کو شامل کرنے کی تحریکیں چل رہی ہیں۔