سنجے گاندھی کی اصل حقیقت

413

فیروز خان کی بھارت کی تاریخ پر ایک بہت گہری چھاپ ہے۔ پچھلے تین کالموں میں ہم آپ کو بتا چکے ہیں پنڈت جواہر لال نہرو کا پرداد مسلمان تھا جس کا نام غیاث الدین غازی تھا۔ یہ بھی ہندوستانی تاریخ سے ثابت کر چکا ہوں کہ نہرو کی پیدائش الہ آباد کے محلہ میر گنج کے مکان نمبر77میں ہوئی جو کہ بدنام زمانہ طوائفوں کا محلہ تھا۔ ہندوئوں کی کتابوں سے نہرو کے معاشقوں کے قصوں کے ساتھ ہی ساتھ نہرو کی بیٹی اندرا گاندھی نے ایک مسلمان فیروز خان سے شادی کرنے کے لئے انگلینڈ کی ایک مسجد میں باقاعدہ مسلمان ہو کر نکاح کیا اور اس کا اسلامی نام میمونہ بیگم رکھا گیا۔ یہ بھی بتایا آپکو کہ کس طرح نہرو نے اپنے مسلمان داماد فیروز خان کو اصرار کر کے اس کا Sur Nameیعنی لقب Gandyرکھا جو کسی بھی طرح سے ہندو نام نہیں تھا، بعد میں ایک سازش کے ذریعے نام کے ہجے تبدیل کر کے Yکی جگہ لگا کر Gandhiکردیا گیا۔ پچھلے کالموں میں آپ کو بتا چکے ہیں کہ فیروز خان سے اندرا یعنی میمونہ بیگم کی شادی کے دوران ہی اندرا گاندھی نے ایک دوسرے مسلمان یونس خان سے ناجائز تعلقات قائم کر کے یونس خان کی ناجائز اولاد سنجے گاندھی کو جنم دیا۔ اب ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ درحقیقت سنجے گاندھی کا اصل نام سنجیو گاندھی تھا۔ اس نام کی تبدیلی کا بھی ایک دلچسپ پہلو ہے وہ یہ کہ انگلینڈ میں زیر تعلیم سنجیو گاندھی نے انگلینڈ میں ایک کار چوری کی اور انگریزوں کے ہاتھوں پکڑا گیا۔ چوری کا الزام بھی ثابت ہوگیا اوریوں سنجیو گاندھی کار چوری کے مقدمے میں گرفتار ہوا۔ انگلینڈ میں اس وقت کرشنامینن ہندوستانی سفیر مقرر تھا۔ اندرا گاندھی نے اندر کھاتے اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے انگلینڈ میں بھارت کے سفیر کو حکم دیا کہ کچھ بھی کرو میرے بیٹے کو اس کار چوری جیسے ذلیل مقدمے سے چھڑوائو۔ بھارتی سفیر نے Sanjiv Gandhiکا ہجے سے نام تبدیل کر کے Sanjay Gandhiکر کے ایک نیا پاسپورٹ بنوا کر اس میں Iاور Aکے فرق سے اندرا کے بیٹے سنجے کو کار چوری مقدمے سے رہا کروا لیا۔
سنجے گاندھی کیونکہ Love childeیعنی ناجائز اولاد تھی تو اندرا کا بہت ہی زیادہ لاڈلا بیٹا تھا۔ کہتے ہیں کہ اندرا گاندھی جیسی ہٹ دھرم عورت سنجے گاندھی سے بہت زیادہ مغلوب تھی۔ اندرون خانہ واقف کاروں کے مطابق سنجے کو اپنے اصل والد یونس خان کے بارے میں علم تھا اور سنجے اپنی ماں اندرا گاندھی کو اپنے اصل باپ کا بتا کر بلیک میل کیا کرتا تھا۔ راز افشا ہونے کے ڈر سے اندرا گاندھی ہمیشہ سنجے کے نیچے لگی رہتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ بالواسطہ طور پر اندرا گاندھی کی حکومت دراصل سنجے گاندھی ہی چلاتا رہا، وہ ہر حکومتی کام میں مداخلت اور من مانی کر کے اپنے مطلب اور اپنی مرضی کے فیصلے کرواتا اور اندرا گاندھی بے چارگی کے ساتھ اسے برداشت بھی کرتی اور اس کے فیصلوں پر حکومتی مہر بھی لگاتی، درحقیقت سنجے گاندھی کو اندرا گاندھی ہندوستان کے اگلے وزیراعظم کے طور پر تیار کررہی تھی، لیکن اندر کی خاص بات یہی ہے کہ سنجے گاندھی کو اپنے اصل مسلمان والد یونس خان کے بارے میں مکمل علم تھا اور جیسا کہ یونس خان نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ سنجے گاندھی کے مسلمانوں کے طور طریقوں کے مطابق اسلامی روایات کے مطابق ختنے بھی ہوئے تھے، لہٰذا اندرا گاندھی کو سنجے نے جب جب چاہا بلیک میل کیا۔ سنجے گاندھی نے تمام خاندانی راز ذاتی ڈائریوں میں قلمبند کررکھے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ جب سنجے گاندھی ہوائی جہاز کے حادثے میں ہلاک ہوا تو اندرا گاندھی نے سب سے پہلے سنجے کی چابیوں اور گھڑی کے بارے میں دریافت کیا جن میں تمام کے تمام خاندانی راز دفن تھے۔
سنجے کی ہوائی جہاز میں ہونے والی موت کو بھی بہت ہی زیادہ پراسرار سمجھا جاتا ہے۔ وہ ایک بالکل نیا جہاز اڑا رہا تھا جسے Nose Diveکرتے ہوئے حادثہ ہوا۔ تحقیقات کے مطابق جہاز تب ہی گرتا ہے جب جہاز کا Fuelیعنی تیل ختم ہو جاتا ہے جبکہ جہاز کا فلائٹ رجسٹر بتاتا ہے کہ اڑان سے پہلے سنجے گاندھی کے جہاز میں پورا فیول بھرا گیا تھا۔ Fuel Was full۔لہٰذا کسی بھی طرح اس جہاز کے گرنے کا کوئی بھی خطرہ نہیں تھا لہٰذا طے ہوا کہ یہ سازش تھی۔ یہ سازش کس نے کی؟ کیا اس لئے کہ سنجے گاندھی بلیک میل کررہا تھا؟
سنجے کے ہاتھوں بلیک میل ہونے والی اندرا گاندھی اس وقت خود وزیراعظم تھیں۔ اندرا گاندھی نے اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے اپنے بیٹے کے مرنے کی انکوائری نہ ہونے دی، لیکن سنجے کا باپ یونس خان اپنے بیٹے کے مرنے پر پھوٹ پھوٹ کر رویا۔
سنجے گاندھی کی پرورش بھی مغل شہزادے کی طرح ہوئی۔ وہ جو کہتا اسے ملتا، وہ جو چاہتا حاصل کرتا۔ ہر بات میں وہ اپنی ہی بات منواتا۔ جب وہ جوان ہوا تو ایک سکھ لڑکی مانیکا Monicaکو دل دے بیٹھا اور یہ معاشقہ بھی شادی پر ختم ہوا۔ جب سنجے نے ایک سکھ لڑکی سے شادی کا فیصلہ کیا تو اس وقت اندرا گاندھی (میمونہ بیگم) اور اس کے خاوند فیروز خان میں علیحدگی ہو چکی تھی اور وہ دونوں الگ الگ رہتے تھے۔ سنجے گاندھی نے اپنے اصلی باپ یونس خان کے گھر سے شادی کا بندوبست کر کے ثابت کیا کہ وہ درحقیقت جانتا ہے کہ یہی اس کا اصلی باپ ہے اور یونس خان ہی کا لہو اس کی رگوں میں ہے۔ اب یہ الگ بات ہے کہ اندرا گاندھی اپنے Love Childسنجے گاندھی کی شادی ہندوئوں میں کرنا چاہتی تھی اور اس کا باپ یونس خان اپنے بیٹے سنجے گاندھی کی شادی اپنی پسند کی ایک مسلمان لڑکی سے کرنا چاہتا تھا، لیکن یہ بھی ایک راز ہے جس طرح اندرا گاندھی اپنے مسلمان عاشق فیروز خان سے شادی کرنے سے پہلے مسلمان ہوئی تھی اسی طرح سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والی مانیکا بھی سنجے سے شادی کرنے سے پہلے اپنا مذہب تبدیل کر کے مسلمان ہوئی۔ یہ ایک سوالیہ نشان ہے، لیکن واقف کار بتاتے ہیں کہ مسلمان فیروز خان کے گھر کیا تھا لہٰذا قیاس یہی ہے کہ سنجے گاندھی کی مانیکا کے ساتھ شادی اسلامی روایات ہی کے مطابق ہوئی؟ کیا واقعی ایسا ہوا تھا؟ اس کے بارے میں تاریخ ایک نہ ایک دن گواہی ضرور دے گی۔ 718-692-0707پر آپ ہمیں فون کر کے اپنی رائے دے سکتے ہیں۔
ملک سلیم اکبر