پاکستان نے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں مطالبہ کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل نکالا جائے کیونکہ اسرائیل منظم طریقے سے فلسطین میں نسل کشی اور غیر قانونی آباد کاری کر رہا ہے۔آئی سی جے میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے کیس کی سماعت کے دوران نگراں وزیر قانون عرفان اسلم نے پاکستانی مؤقف پیش کیا کہ اسرائیل مظالم کے خلاف آئی سی جے میں یہ کارروائیاں امید کی کرن ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ ان کارروائیوں کے ذریعے فلسطین کا مسئلہ اجاگر ہوگا۔عرفان اسلم نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے معاملے کو اٹھایا ہے، مقبوضہ بیت المقدس اور وہاں کی عبادت گاہیں مسلمان، یہودی اور عیسائیوں کیلیے مقدس ہیں، مسلمانوں کو مسجد الاقصیٰ میں عبادت کا حق نہیں دیا جاتا، بیت المقدس میں عیسائیوں کو بھی گرجا گھروں تک رسائی نہیں۔انہوں نے کہا کہ 26 اکتوبر 2023 کو پاکستان نے جنرل اسمبلی میں فلسطین کے حق میں قرارداد پر ووٹ دیا تھا، اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کیلیے یہ کارروائیاں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔نگراں وزیر قانون کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینیوں کی آزادی کا حامی ہے، عالمی عدالت انصاف فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کر چکی ہے، پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ریاستی حل کی حمایت کی ہے۔
0