دلچسپ و عجیب
نائٹ شفٹ میں کام چوری کرنے کیلئے مریضوں کو زبردستی سلانے والا نرس پکڑا گیا

جرمنی کے ایک ہسپتال میں عجیب و غریب کیس سامنے آیا ہے جس میں ایک میل نرس نے ہڈ حرامی کی انتہا کردی ہے۔رپورٹس کے مطابق مرد نرس نے اپنی نائٹ شفٹ میں کام چوری کے مقصد سے مریضوں کو خواب آور ادویات دیں تاکہ وہ سب سوتے رہیں۔نرس کو 10 مریضوں کے قتل اور 27 سے زائد مریضوں کی ہلاکت کی کوشش کے الزام میں عدالت نے عمر قید کی سزا دی ہے۔نرس نے عمر رسیدہ مریضوں کو بہت زیادہ مقدار میں نیند اور درد کم کرنے والی ادویات مثلاً Morphine اور Midazolam دی تھیں تاکہ نائٹ شفٹ کو آرام دہ بنایا جائے۔ عدالت نے نرس کے جرائم کو “خاص سنگینی کا جرم” قرار دیا ہے جس کی وجہ سے اسے 15 سال بعد رہائی کی اجازت طلب کرنے بھی نہیں دی جائے گی۔ملزم کی شناخت پوشیدہ رکھی گئی ہے کیونکہ جرمن قانون کے مطابق مقدمات میں نامزد نام عام کیے جانے پر پابندی ہے۔



