ٹیکنالوجی

دماغ عمر کے ساتھ ساتھ کمزور کیوں ہوتا ہے؟ سائنسی وجوہات

دماغ کا بڑھاپے کے ساتھ کمزور ہونا ایک قدرتی عمل ہے اور اس کے پیچھے کئی سائنسی وجوہات کارفرما ہیں۔1. نیورونز (اعصابی خلیات) کی کارکردگی میں کمی
دماغ میں اربوں نیورونز ہوتے ہیں جو ایک دوسرے سے رابطے کے ذریعے یادداشت، توجہ اور سیکھنے کی صلاحیت کو ممکن بناتے ہیں۔ بڑھتی عمر میں یہ نیورونز آہستہ آہستہ سکڑنے لگتے ہیں اور کچھ مر بھی جاتے ہیں۔ نتیجہ؛ یادداشت میں کمی، سوچنے کی رفتار سست ہونا، نئی معلومات سیکھنے میں مشکل۔
2. نیورو ٹرانسمیٹرز (کیمیکلز) کی پیداوار میں کمی
ڈوپامین، سیروٹونن، ایسیٹائل کولین جیسے نیورو ٹرانسمیٹرز دماغی سگنلنگ کے لیے ضروری ہیں۔ عمر کے ساتھ ان کی مقدار کم ہو جاتی ہے جسکی وجہ سے یادداشت، توجہ اور موڈ متاثر ہوتے ہیں اور الزائمر جیسی بیماریاں تک لاحق ہو سکتی ہیں۔
3. دماغی خون کی روانی میں کمی
دماغ کو مسلسل آکسیجن اور غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے۔ بڑھاپے میں خون کی نالیاں سخت اور تنگ ہو جاتی ہیں۔ اس سے دماغ کو کم توانائی ملتی ہے اور یادداشت اور سوچنے کی صلاحیت کمزور ہوتی ہے۔
4. آکسیڈیٹو اسٹریس اور فری ریڈیکلز
جسم میں "فری ریڈیکلز” (مضر مالیکیولز) بڑھ جاتے ہیں جو خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔دماغ ان نقصان دہ اثرات سے زیادہ متاثر ہوتا ہے کیونکہ یہ بہت زیادہ توانائی استعمال کرتا ہے۔ نتیجہ؛ نیورونز کی خرابی اور دماغی بیماریوں کا خطرہ۔
5. نیوروپلاسٹیسٹی میں کمی
نوجوانی میں دماغ بہت لچکدار ہوتا ہے، یعنی نئے کنکشن بنا کر سیکھتا رہتا ہے۔ بڑھاپے میں یہ صلاحیت کم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے نئی زبان یا نئی مہارت سیکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
6. پروٹینز اور زہریلے مادے کا جمع ہونا
الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں میں β-amyloid plaques اور tau tangles جیسے پروٹین دماغ میں جمع ہو جاتے ہیں۔ یہ دماغی سگنل کو بلاک کرتے ہیں۔
7. ہارمونی تبدیلیاں
بڑھاپے میں ہارمونز (جیسے ٹیسٹوسٹیرون، ایسٹروجن، گروتھ ہارمون) کم ہو جاتے ہیں جو دماغی صحت پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button