0

بھٹو پھانسی کیس؛ لگتا ہے جن ججز نے فیصلہ دیا وہ خود بھی متفق نہیں تھے، سپریم کورٹ

اسلام آباد: ذوالفقار علی بھٹو پھانسی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ اتنے تفصیلی فیصلے سے لگتا ہے کہ جن ججز نے فیصلہ دیا وہ خود بھی متفق نہیں تھے۔سپریم کورٹ میں ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس پر سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 9 رکنی بینچ نے کی، جس میں عدالتی معاون خالد جاوید خان نے عدالت میں دلائل دیے۔چیف جسٹس نے سماعت کے آغاز پر کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کیس تاریخ کا وہ واحد فوجداری فیصلہ ہے، جو 935 طویل صفحات پر مشتمل ہے۔ کیا کبھی اسے بھی طویل فوجداری فیصلہ لکھا گیا ہے تو بتائیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اتنے تفصیلی فیصلے سے لگتا ہے جن ججز نے فیصلہ دیا وہ خود بھی متفق نہیں تھے، اس لیے اتنی تفصیل لکھی گئی۔عدالتی معاون نے دلائل میں کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس آفتاب نے تو کہہ دیا ذوالفقار علی بھٹو اچھے مسلمان نہیں تھے۔ سپریم کورٹ نے کہا اس میں کچھ غلط نہیں ہے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت نے یہ بھی کہا؟ یہ کہاں لکھا ہوا ہے؟۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عدالتی ریکارڈ پر ایسا مواد دکھائیں جس سے ثابت ہو ججز پر دباؤ تھا یا تعصب پر فیصلہ کیا گیا۔ ایسے میں تو کہا جائے گا ہر کیس کھولا جائے۔ عدالتی معاون خالد جاوید خان نے بتایا کہ اگر عدلیہ آزاد ہوتی تو بھٹو کو پھانسی نہ ہوتی۔ بھٹو اپیل پر سپریم کورٹ میں جس عدالتی بینچ نے کیس سنا اس میں ایڈہاک ججز بھی تھے۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 9 رکنی بینچ نے کیس سنا، بعد میں 7 رہ گئے، جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ حال ہی میں انتخابات کیس 9 رکنی بینچ نے شروع کیا پھر 6 رہ گئے تھے۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ نسیم حسن شاہ ایڈہاک جج کے طور پر کیس کیسے کیس سکتے تھے؟۔عدالت معاون نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ آج ہم مختلف دور میں رہ رہے ہیں۔ اُس وقت ہزاروں لوگ جیلوں میں ڈالے گئے۔ لوگوں کو پھانسیاں دی گئیں۔ اُس وقت ملک میں بدترین مارشل لا تھا۔ اُس وقت ملٹری کورٹس کے ذریعے لوگوں کو سزائیں دی جاتی رہیں۔ صحافیوں کو کوڑے مارے گئے۔ میرے والدین کو بھی فوجی عدالتی عدالت سے سزائیں دی گئیں۔ اس وقت ساز باز کرکے چیف جسٹس پاکستان بنے۔ جب بھٹو کو پھانسی دی گئی اُس وقت کے حالات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ ایگزیکٹو کا عدلیہ پر شدید دباؤ تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں