میوزیم آف لندن نے عالمی وبا کے دوران لندن کے شہریوں کے خوابوں کو ریکارڈ کرنے سے متعلق ایک پروجیکٹ کا اعلان کیا ہے تاکہ بحرانی صورت حال کے اثرات کو دستاویزی شکل دی جاسکے۔
میوزیم نے کہا کہ برطانوی دارالحکومت کے رہائشیوں کی زندگیاں نہ صرف عالمی وبا کی وجہ سے دن بدن تبدیل ہوئی ہیں بلکہ یہ طریقہ بھی تبدیل ہوگیا ہے کہ ہم کیسے سوتے اور خواب دیکھتے ہیں۔
اس پروجیکٹ کو ‘نیند کے رکھوالے’ (Guardians of Sleep) کا نام دیا گیا ہے جو زبانی تاریخ کی شکل میں خوابوں کو جمع کرے گا۔
یہ پروجیکٹ اس بات کا بھی پتا لگائے گا کہ ذہنی صحت اور بیرونی دباؤ سے نمٹنے کے طریقوں میں خواب، خاص طور پر بحران کی صورت حال کے وقت میں کیا آگاہی دے سکتے ہیں۔
جون میں کنگز کالج لندن/اپسوس موری کی جانب سے کیے جانے والے سروے کے مطابق کورونا وائرس کا عالمی بحران ذہن کو نہ صرف جاگتے وقت بلکہ نیند میں بھی پریشان کرسکتا ہے۔
میوزیم آف لندن یہ پروجیکٹ کینیڈا کی ویسٹرن یونیورسٹی کے میوزیم آف ڈریمز کی شراکت داری کے ساتھ شروع کررہا ہے۔