یورپ کے صنفی مساوات پر تحقیق کرنے والے ایک ادارے نے تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ تصور کیے جانے والے خطے یورپ میں خواتین کو مرد حضرات کے برابر ہونے میں کم از کم 60 سال لگیں گے۔
تھومس رائٹرز فاؤنڈیشن کے مطابق رپورٹ میں انتباہ دیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث صنفی مساوات کے لیے اٹھائی جانے والی کوششوں میں مزید خلل پڑ سکتا ہے۔
یورپین انسٹی ٹیوٹ فار جینڈر اکئالٹی (ای آئی جی ای) کی تازہ رپورٹ کے مطابق یورپ میں صنفی مساوات کے حوالے سے سالانہ نصف فیصد بہتری آ رہی ہے اور گزشتہ 10 سال میں خطے میں صنفی تفریق کی کوششوں میں محض 14 فیصد ہی بہتری آئی۔
ادارے کی تازہ رپورٹ جینڈر اکئالٹی انڈیکس 2020 میں یورپ کو صنفی مساوات کے 100 نمبرز میں سے 68 سے بھی کم نمبرز دیے گئے ہیں اور بتایا گیا ہے کہ خطے میں مرد و خواتین کی برابری میں 60 سال کا وقت لگے گا۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ اگرچہ مجموعی طور پر یورپ میں صنفی برابری میں 60 سال لگیں گے تاہم بعض رکن ممالک میں اس سے بھی کہیں زیادہ وقت درکار ہوگا۔