اپنے معاشقوں اور ماضی کے متنازع بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے خلاف گزشتہ برس نومبر میں ایک پول ڈانسر کو نوازنے کے الزامات کی تفتیش شروع کی گئی تھی۔
گزشتہ برس خبریں تھیں کہ بورس جانسن نے ماضی میں امریکا کی سابق پول ڈانسر و ماڈل کو اس وقت نوازا جب وہ برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر تھے۔
بورس جانسن پر الزام تھا کہ انہوں نے 2014 سے 2016 کے درمیان امریکا کی کاروباری خاتون و سابق ماڈل 35 سالہ جینیفر آرکری کو متعدد طریقوں سے نوازا۔
الزامات کے مطابق بورس جانسن نے لندن کے میئر ہوتے ہوئے امریکی کاروباری خاتون و سابق پول ڈانسر ماڈل کو نوازا تھا۔
بورس جانسن پر یہ الزام بھی تھا کہ انہوں نے جینیفر آرکری کے لیے فنڈنگ کرنے سمیت ان کی کمپنیوں کو ایسے سیمینارز میں شرکت کرنے کی اجازت دلوائی جن کے لیے ان کی کمپنی کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں خاتون جینیفر آرکری نے کم سے کم اپنے 3 دوستوں کو بتایا تھا کہ ان کے میئر لندن سے انتہائی قریبی تعلقات ہیں۔
یہ رپورٹس سامنے آنے کے بعد برطانوی وزیراعظم نے دو دن بعد ہی ستمبر کے آخر میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹا قرار دے دیا تھا۔
بورس جانسن پر الزامات سامنے آنے کے بعد گریٹر لندن اتھارٹی (جی ایل اے) نے پولیس کو بورس جانسن کے خلاف ماڈل و سابق پول ڈانسر کے معاملے کی تفتیش کا حکم دے دیا تھا۔
بعدازاں امریکی خاتون جینیفر آرکری نے بورس جانسن کی جانب سے تعلقات کی خبروں کو جھوٹا قرار دیے جانے پر افسوس کا اظہار بھی کیا تھا۔
گزشتہ برس بورس جانسن کے خلاف اسی طرح کے ایک اور معاشقے کی تفتیش شروع کردی گئی۔
اب امریکی سابق پول ڈانسر اور ٹیک آنٹرپرینر نے ایک اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ ان کا بورس جانسن اس وقت قریبی تعلق تھا جب وہ لندن کے میئر تھے۔
جب خاتون سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا بورس جانسن سے افیئر تھا تو انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے یہ کہنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ایسا تھا۔
اخبار سے انٹرویو میں جینیفر آرکری نے کہا کہ بورس جانسن جنہوں نے مرینا ویلر سے دوسری شادی کی تھی اس وقت انہوں نے جینیفر کو بہت زیادہ نوازا تھا۔
خیال رہے کہ جینیفر آرکری نے الزامات کے بعد کئی ٹی وی انٹرویوز دیے تھے اور کہا تھا کہ ان کا اور بورس جانسن کا ‘بہت خاص تعلق ‘ تھا تاہم انہوں نے بارہا یہ بتانے سے انکار کیا تھا کہ ان کا برطانوی وزیراعظم سے افیئر تھا یا نہیں۔