بحری جہازوں کو ڈوبنے سے بچانے کیلئے سعودی خاتون کی ایجاد منظور

287

سعودی عرب میں اگرچہ گزشتہ چند سال سے خواتین کو جہاں ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے وہیں انہیں مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت بھی حاصل ہے۔

اب سعودی عرب جہاں خواتین ڈرائیونگ کرنے کے لیے آزاد ہیں، وہیں وہ اب غیر محرم مرد کے ساتھ نوکری بھی کر سکتی ہیں، علاوہ ازیں انہیں سیاست میں بھی حصہ لینے کی اجازت حاصل ہے۔

اسی وجہ سے سعودی خواتین بھی ہر میدان میں آگے بڑھ رہی ہیں اور اب سعودی عرب نے بحری جہازوں کو ڈوبنے سے بچانے کے لیے سعودی خاتون شیخہ عیاد المطیری کی ایجاد کو منظور کرلیا۔

شیخہ عیاد المطیری کی ایجاد کا مقصد بحری جہازوں پر سوار افراد کو ڈوبنے سے بچانا ہے۔

شیخہ عیاد المطیری نے اپنی ایجاد، اس سے مستقبل میں ہونے والے فوائد اور اس کی بنیادی وجوہات پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک دستاویزی فلم دیکھ رہی تھی جس میں ڈوبتے ہوئے جہاز کے اوپر ایک ہیلی کاپٹر کو پرواز کرتے ہوئے اور پھر پانی پر اترتا دکھائی دیا۔

شیخہ عیاد المطیری نے کہا کہ یہ سین دیکھ کر میں نے سوچا کہ ڈوبتے ہوئے جہاز کی مدد کے لیے ہیلی کاپٹر آئے اور وہ پانی پر اترے تو کیوں نہ ہنگامی حالت کے دوران بحری جہاز خود بخود پانی سے اوپر اٹھ جائے۔

ان کا کہنا تھا ابتدا میں یہ خیال مجھے مضحکہ خیز لگا اور گزرتے وقت کے ساتھ میں بھول بھی گئی کہ میرے ذہن میں اس طرح کا کوئی خیال بھی آیا تھا لیکن جب میں نے جدہ سے مصر جانے والے السلام جہاز کو ڈوبتے دیکھا تو میرے ذہن میں یہ خیال دوبارہ آیا۔

شیخہ عیاد المطیری نے کہا کہ اس کے بعد میں نے کنگ عبدالعزیز فاؤنڈیشن ’موہبہ‘ کے قومی اولمپیارڈ میں حصہ لیا اور اپنا یہ تصور پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔