کراچی: باصلاحیت نوجوانوں نے پاکستان کی بڑی صنعتوں میں گوداموں میں خام اور تیار مال کی ترسیل کی مشکلات دور کرنے کے لیے خودکار کنویئر روبوٹک گاڑیاں تیار کرلیں۔
یہ ٹیکنالوجی دنیا کی بڑی صنعتوں میں پہلے ہی استعمال ہورہی ہے لیکن مہنگی ہونے کی وجہ سے پاکستان کی صنعتیں اس ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے سے قاصر تھیں، ٹیکنالوجی کی تعلیم و تربیت کے ادارے عثمان انسٹی ٹیوٹ کے ڈپارٹمنٹ آف کمپیوٹر انجینئرنگ کے طالب علموں ارسلان ستار اور سید عالیان نے 6 ماہ کی محنت سے گوداموں میں خام اور تیار مال رکھنے اور ترسیل کی مشکلات حل کردی ہیں، اس پراجیکٹ کو ’’Konveyro The‘‘ کا نام دیا گیا ہے اس سلوشن کے ذریعے مقامی سطح پر ایسی روبوٹ گاڑیاں تیار کی جاسکیں گی جو بھاری وزن کو لمحوں میں ایک سے دوسری جگہ منتقل کریں گی۔
گوداموں کے تنگ راستوں میں یہ روبوٹ گاڑیاں پہلے سے متعین راستوں یا موبائل فون میں درج فاصلوں کے مطابق طے کرکے خام یا تیار مال فیکٹریوں کے ایک حصے سے دوسرے حصے یا گوداموں تک پہنچانے کا کام کریں گی، خود کار روبوٹ گاڑیاں راستے میں کسی انسان یا رکاوٹ کے آجانے کی صورت میں خود بخود رک جائیں گی اس طرح صنعتی حادثات سے بھی نجات ملے گی، یہ سلوشن صنعتی لاگت میں کمی کا بھی ذریعہ بنے گا اور کئی مزدوروں کی جگہ ایک گاڑی بھاری سامان کی ترسیل کرے گی اس طرح افرادی قوت کو زیادہ پیداواری کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔