بھارت: ‘نفرت انگیز’ مواد نہ ہٹانے پر فیس بک کے سربراہ طلب

325

بھارت میں ‘نفرت انگیز’ مواد کو نہ ہٹائے جانے یا نفرت انگیز مواد شیئر کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر نئی دہلی کی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے فیس بک کے مقامی سربراہ کو طلب کرلیا۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی امن اور ہم آہنگی سے متعلق کمیٹی نے بھارت میں فیس بک کے بانی کو ایسے وقت میں طلب کیا ہے جب کہ حال ہی میں فیس بک پر بھارت میں نفرت انگیز مواد نہ ہٹائے جانے پر سخت تنقید کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

فیس بک پر گزشتہ ماہ اس وقت تنقید میں اضافہ ہوا جب امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کاروباری مقاصد کے لیے فیس بک حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن راجا سنگھ کے نفرت انگیز بیان کو ہٹانے سے گریزاں ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ فیس بک کے مواد کی نگرانی کرنے والے ملازمین نے اخذ کیا تھا کہ مارچ 2020 تک راجا سنگھ نے آن لائن اور آف لائن مسلمانوں اور روہنگیا تارکین وطن کے خلاف ویب سائٹ پر نہ صرف نفرت انگیز تقاریر کے اصولوں کی خلاف ورزی کی بلکہ وہ مسلمانوں کے خلاف عالمی تشدد پر اکسانے کے سلسلے میں اپنے الفاظ کے انتخاب پر خطرناک کیٹیگری میں شامل ہوئے، تاہم اس کے باوجود فیس بک انتظامیہ نے ان پر پابندی نہیں لگائی۔