روس کی تیارکردہ کورونا ویکسین ابتدائی مرحلے میں پاس ہوگئی

275

لندن: بین الاقوامی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ روس نے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرلی جس کے ابتدائی طبی نتائج کے دوران مریض میں کوئی ‘منفی اثرات’ رونما نہیں ہوئے اور ان میں اینٹی باڈیز بھی بننے لگے۔

لانسیٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ویکسین ٹرائل بہت کم لوگوں پر ہوئی اس لیے حفاظتی اور اثرپذیری کا امکان بھی کم تھا۔

روس نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ ویکسین کو ‘اسپٹنک وی’ کے نام سے پہلے ہی منظوری مل چکی ہے۔

ویکسین کا مذکورہ نام 1957 میں خلا میں بھیجے گئے پہلے مصنوعی سیارے پر رکھا گیا ہے ۔

مغربی سائنسدانوں میں حفاظتی اعداد و شمار کی کمی پر تشویش پیدا ہوگئی بعض نے انتباہ کے کہ کسی بھی ویکسین کا فوراً استعمال کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب روس نے تحقیق پر ہونے کی جانے والی تنقید کی مذمت کی۔

لانسیٹ کے مطالعے میں روسی محققین نے دو چھوٹے چھوٹے ٹرائل کیے جن میں 38 صحتمند 18 سے 60 سال پر مشتمل بالغ افراد پر دو حصوں میں حفاظتی ٹیکے لگائے گئے تھے۔