امریکہ سب ٹائٹلز کے ساتھ

421

پاکستان میں کئی زبانیں بولی جاتی ہیں لیکن اردو سب بولتے اور سمجھتے ہیں ایسا کیوں نہ ہو، ہماری قومی زبان ہے، آپ پاکستان کے کسی بھی علاقے سے تعلق رکھتے ہوں، کوئی بھی زبان گھر میں بولتے ہوں لیکن اردو ضرور سمجھتے اور بول لیتے ہیں، اچھی طرح نہ بھی بول پائیں پھر بھی تھوڑا بہت بول لیتے ہیں، ٹوٹا پھوٹا سہی سمجھ ضرور لیتے ہیں، ہندوستان میں پاکستان سے زیادہ زبانیں بولی جاتی ہیں اور کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں ان کی اپنی زبان بہت مضبوط ہے اور وہاں کوئی دوسری زبان یعنی ہندی وغیرہ بھی کوئی نہیں جانتا۔
ہم جب پاکستان سے امریکہ آئے تو لگا کہ جو بھی انڈیا سے امریکہ آتا ہے وہ ہندی بولتے ہوں گے کم از کم سمجھتے تو ہوں گے لیکن حیران کن طور پر وہ لوگ جو تامل یا تیلگو بولتے ہیں وہ ہندی اتنی سی بھی نہیں بولتے نہ سمجھتے ہیں حتیٰ کہ اتنا بھی نہیں سمجھ یا بول نہیں پاتے کہ ’’آپ‘‘ کا نام کیا ہے؟ لیکن ہم کو اس چیز سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ جو بھی تعلق ہے وہ ہندی سے ہی ہے کیونکہ پاکستانی بالی وڈ کی فلمیں دیکھتے ہیں جو ہندی میں ہوتی ہیں۔
اب یہ ہندی والی چیز شاید بہت جلد بدلنے والی ہے، امریکہ میں سب سے زیادہ جو کمیونٹی باہر سے آ کر آباد ہورہی ہے وہ انڈینز ہیں اور ان میں بھی سب سے زیادہ تعداد ’’تیلگو‘‘ بولنے والوں کی ہے، 2010ء سے 2017ء یعنی سات سال میں امریکہ میں 86فیصد تیلگو بولنے والے ہندوستانی آئے۔آج تک امریکہ میں اس تیزی سے کوئی زبان بولنے والے تعداد میں نہیں بڑھے ہیں ’’ایسی سینٹر فار امیگریشن‘‘ کی ریسرچ کے مطابق ان کی رپورٹ بتاتی ہے کہ صرف سات سال میں 4لاکھ تیلگو زبان بولنے والوں کی تعداد میں امریکہ میں اضافہ ہوا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ ہندی اور گجراتی بولنے والوں کی تعداد میں امریکہ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، 2000ء میں یو ایس اے میں صرف 87000لوگ رہتے تھے جو تیلگو بولتے اور سمجھتے تھے۔
تیلگو ہندوستان کے علاقے آندھرا پردیش میں بولی جاتی ہے، 2017ء کی شماریات کے مطابق تیلگو زبان بولنے والوں کی تعداد امریکہ میں 415000سے بھی زیادہ ہو چکی تھی۔
CENSESڈیپارٹمنٹ کے حساب سے اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں ہے کیونکہ امریکہ میں انڈینز کو بڑی تعداد میں ٹیکنیکل اور انجینئرنگ کی جابس دی گئی ہیں اور یہ ورکرز زیادہ تر سائوتھ انڈیا سے تعلق رکھتے ہیں جہاں تیلگو زبان بولی جاتی ہے، حیدر آباد میں یہ زبان بولنے والوں کی بڑی تعداد بستی ہے اور یہ آئی ٹی کا حب مانا جاتا ہے، دس میں سے آٹھ طالب علم انجینئرنگ کے طالب علم ہیں، 2008سے 2012ء کے درمیان یعنی صرف چار سال کے عرسے میں حیدر آباد (انڈیا) سے 26000طلباء امریکہ پڑھائی کیلئے آئے، Brookingsانسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ طالب علم سائنس، ٹیکنالوجی، میتھس کی ڈگری لینے آتے ہیں، پڑھائی مکمل کرنے کے بعد ورک ویزا لیتے ہیں اور پھر نوکریاں اور ہمیشہ کیلئے امریکہ میں رہ جاتے ہیں، امریکہ میں تیلگو زبان بولنے والے بہت کامیاب ثابت ہوئے، مائیکرو سافٹ کے سی ای او اور Adobe Systemکے سی ای او دونوں کا تعلق حیدر آباد سے ہے۔
حیدرآباد انڈیا میں کئی ایسے ادارے قائم ہیں جہاں باقاعدہ ٹریننگ دی جاتی ہے کہ کس طرح امریکہ جایا جائے اور وہاں تعلیم اور جابس کیسے حاصل کی جا سکتی ہے، نہ صرف یہ بلکہ وہاں ایسے مندر بھی ہیں جو امریکہ جانے کیلئے خاص پوجا کا انتظام کرتے ہیں، ان میں سے ایک Chilkur Bala jeeمندر ہے ان کا کہنا ہے کہ جو یہاں پوجا کرلیتا ہے اس کا امریکہ کا ویزہ لگ جاتا ہے۔
صرف ٹیکنیکل جابس ہی نہیں بلکہ تیلگو بولنے والے دوسرے میدان بھی مار ررہے ہیں، Davuluri ،2013میں مِس امریکہ بنیں ان کا تعلق بھی اندھرا پردیش سے ہے ،بچوں کے Spellingکے مقابلوں میں ہر سال زیادہ تر تیلگو بچے ہی جیتتے ہیں۔
بنگالی اور تامل بولنے والوں کی تعداد بھی امریکہ تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس وقت ان کی تعداد تقریباً 35000 سے 28000ہزار تک ہے لیکن تیلگو بولنے والوں نے ان سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ سچ ہے کہ تیلگو پڑھنے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ہندی بولنے والے انڈینز کی تعداد اب بھی سب سے زیادہ ہے، یو ایس اے میں یعنی لگ بھگ 863000انگریزی کے علاوہ امریکہ میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان Spanishہے، اس وقت تقریباً 41ملین لوگ یہ زبان بولتے ہیں۔
امریکہ میں 21فیصد امریکن ہائوس ہولڈ،ایسے ہیں جو گھر میں مختلف زبانیں بولتے ہیں اور انڈیا میں اس وقت امریکہ سے چار گنا زیادہ لوگ ہیں جو انگریزی بولتے اور سمجھتے ہیں۔
جو انڈیا سے امریکہ آتا ہے اسے انگریزی کی سد بدھ تو ہوتی ہے لیکن وہ اپنے ساتھ ہندی، بنگالی، گجراتی اور تیلگو بھی لاتے ہیں۔
وہ وقت دور نہیں جب تیلگو زبان امریکہ پر چھا جائے گی اور ہم امریکہ کو ’’Sub Titles‘‘کے ساتھ دیکھنے پر مجبور ہو جائینگے۔