شاہ محمود قریشی کا دورہ ٔچین، نئے اسلامی بلاک کی راہ ہموار ہو گئی

297

شاہ محمود قریشی دو روز کا کامیاب دورہ کر کے چین سے واپس آگئے، جن پاکستانی صحافیوں نے شور مچایا تھا کہ شاہ محمود قریشی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، عمران خان کو ان کو کیبنٹ سے نکال دینا چاہیے، ان کی وجہ سے آرمی چیف کی بے عزتی ہوئی، ایم بی ایس نے ان سے ملنے سے انکار کر دیا، آرمی چیف سعودی عرب کو منا نہ سکے، ان سب ہی پی ٹی آئی دشمنوں کو ٹھیک سے جواب مل گیا، چائنہ نے جس طرح سے نئے اسلامی بلاک کو سپورٹ کیا اور اس کی راہ ہموار کی وہ اس کی ہی منصوبہ بندی تھی، قریشی نے بلاوجہ کاشف عباسی کے شو میں بیان نہیں دیا تھا بلکہ ایک سوچے سمجھے پلان کے تحت بیان دلایا گیا تھا، لوگوں کو اب سعودی عرب کو بھول جانا چاہیے، سعودی عرب اب اسلامی بلاک کا سربراہ نہیں رہے گا اب نئے اسلامی بلاک کی سربراہی ایٹمی ملک پاکستان کرے گا، اب دنیا میں نیا ورلڈ آرڈر آرہا ہے، امریکہ کی حاکمیت ختم ہورہی ہے، ایک تاریخ لکھی جانے والی ہے، صدر ٹرمپ نے امریکہ کو وہاں پہنچا دیا ہے جہاں ملک کے دشمن بھی نہیں پہنچا پائے، امریکہ تنہا ہوتا جارہا ہے، طاقت اب اسرائیل کی طرف پلٹتی جارہی ہے، اسرائیل کو منظور کروانے کے چکر میں ٹرمپ اپنی بھی اہمیت کھوتا جارہا ہے، اب ایک نیا بلاک ابھر کر سامنے آرہا ہے جس کی سربراہی چائنا کرے گا، چائنہ آہستہ آہستہ اپنے ہاتھ پیر پھیلارہا ہے، اس نے آس پاس کے سارے ملکوں کیساتھ اپنے تعلقات سیدھے کر لئے ہیں، اسلامی ملکوں کی سربراہی کیلئے اس نے پاکستان کو گرین سگنل دے دیا ہے، خطے میں پاکستان ہمیشہ سے چین کا دوست رہا ہے، چین نے ہمیشہ ہر دور میں ہر موڑ پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے، پاک چین دوستی سمندر سے گہری اور ہمالیہ سے بلند رہی ہے، چند ہفتے پہلے اس نے ایران کیساتھ 4سو ارب ڈالر کا معاہدہ کیا ہے اور بھارت کو چین نے نکالا، امریکہ کے مقابلے میں اس نے ایران کو سہارا دیا، بنگلہ دیش کو بھارتی کیمپ سے نکالا، حسینہ واجد نے 5ماہ پہلے بھارتی سفیر سے ملنے سے انکار کر دیا ہے، سری لنکا کی ایک بندرگاہ اس کے قبضہ میں 99سال کیلئے ہے، نیپال اس کے کہنے پر بھارت کو آنکھیں دکھارہا ہے، میانمار میں وہ روڈ تعمیر کررہا ہے ،مالدیپ کے اس کے ساتھ تعلقات قائم ہو گئے ہیں غرضیکہ امریکی دوست نمستے ٹرمپ کا نعرہ لگانے والے بھارت کا آخری وقت آگیا ہے، امریکہ اب اس خطے سے نکل گیا ہے اور بھارت کابھی اب جنازہ نکلنے والا ہے، وہ کشمیر کو اب بچا نہیں پائے گا، کشمیر بھی اب آزاد ہو گا، خالصتان بھی ایک ملک بنے گا اور بھارت کی چکن نیک اب ٹوٹنے والی ہے، اس کی ساتھ ریاستیں بھی الگ ہونگی۔
عمران نے کامران خان کو انٹرویو دینے ہوئے صاف الفاظ میں بتا دیا کہ پاکستان کا مفاد اب چائنہ سے وابستہ ہے امریکہ سے نہیں، پاکستان ہر محاذ پر چائنہ سے مدد لے گا، دوسرے لفظوں میں ہمیں امریکہ کو بھول جانا چاہیے، اب ہم نہ ڈومور برداشت کریں گے اور نہ ہمیں امریکی ڈالر کی لالچ ہے، اب ہم اسلحہ کے لئے بھی چین سے مدد لیں گے، اب امریکی اسلحہ ہمیں نہیں چاہیے، چائنہ اب ہماری ساری ضروریات پورے کرے گا اور کررہا ہے، سی پیک مکمل ہونے کے بعد پوری دنیا کی سپلائی گوادر کے ذریعہ ہو گی اور پاکستان اس سے دو طرفہ فائدہ اٹھائے گا، پاکستان کی معاشی صورت حال بھی اب بہتر ہو جائے گی، ہم اب اسلامی امہ کو بھی لیڈ کریں گے، عرب ملکوں سے ہٹ کر ہمارے بہت سے نئے دوست پیدا ہونگے، بھارت اب ٹوٹنے جارہا ہے، مودی کا آخری وقت ہے پھر پاکستان بہت تیزی سے ترقی کرے گا، چائنہ اسلامی دنیا میں پاکستان کو مرکزی کردار دینے جارہا ہے ، اسلامی ممالک اب پاکستان کی طرف دیکھیں گے، سعودی عرب کی طرف نہیں، ایم بی ایس سعودی عرب کو ماڈرن ملک بنانے کے چکر میں اپنا سب کچھ کھو بیٹھے گا، سعودی عرب صرف سعودی عرب رہ جائے گا اور کچھ نہیں، اب وہاں لوگ صرف حج کرنے آیاکریں گے جیسے سینکڑوں سال پہلے ہوتا تھا۔
غرضیکہ پاکستان کیلئے ایک نئی صبح انتظار کررہی ہے، پاکستان کی حیثیت اور معیشت تبدیل ہونے جارہی ہے، شاندار مستقبل پاکستانیوں کا منظر ہے۔