متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور گرگاش نے پیر کو کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے متحدہ عرب امارات کا معاہدہ ایک "خود مختار فیصلہ” تھا اور اس کا ایران سے کوئی لینا دینا نہیں۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق متحدہ عرب امارات نے کہا کہ اس نے ابوظہبی میں ایران کے ناظم الامور طلب کیا ہے اور ایرانی صدر حسن روحانی کی تقریر کے جواب میں انہیں "سخت الفاظ میں میمو” دیا ہے جہاں وزارت خارجہ نے روحانی کی تقریر کو ‘ناقابل قبول’ قرار دیا ہے۔
ہفتہ کے روز گفتگو کرتے ہوئے روحانی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے تک پہنچ کر ‘بہت بڑی غلطی’ کی ہے اور اس معاہدے کو خلیجی ریاستوں سے غداری قرار دیا۔