امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایک سینئر رکن اتوار کے روز تائیوان کے دورے پر پہنچ گئے جبکہ بیجنگ نے اس دورے کی مذمت کی ہے۔
تین روزہ دورے کے دوران صحت کے سیکریٹری الیکس آذر، تائیوان کی صدر سائی انگ وین سے ملاقات کریں گے جو تائیوان کو ایک خودمختار قوم کی حیثیت سے تسلیم کرنے کی وکالت کرتے ہیں اور چین کے رہنماؤں نے ان کی حمایت کی ہے۔
صدارتی دفتر کے مطابق یہ ملاقات پیر کی صبح ہوگی۔
الیکس آذر کئی دہائیوں کے بعد تائیوان کا دورہ کرنے والے امریکی کابینہ کے سینئر ترین رکن ہیں اور ان کا یہ دورہ ایسے وقت میں سامنے آنا ہے جب دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں کے درمیان تعلقات اس وقت سب سے زیادہ خراب ہیں۔
حالیہ دنوں میں ٹرمپ نے مقبول چینی ایپ ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیا ہے اور امریکی محکمہ خزانہ نے اختلاف رائے رکھنے کے خلاف قانون پر ہانگ کانگ کے رہنما پر پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔
واشنگٹن نے تائیوان کے مذکورہ دورے کو اس جزیرے کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں کامیابی حاصل کرنے کا طریقہ کار سیکھنے سے جوڑا ہے۔
صحت اور انسانی خدمات کے محکمہ کے ایک عہدیدار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ‘یہ دورہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے میں تائیوان کی کامیابی کا اعتراف ہے اور مشترکہ یقین کا ثبوت ہے کہ جمہوری معاشرے کورونا جیسی بیماریوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں’۔