بیروت دھماکا، اسرائیلی وزیراعظم اپنے دھمکی آمیز بیان سے مکر گئے

280

تل ابيب: اسرائیلی حکومت نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے خوفناک دھماکوں میں ملوث ہونے کی تردید کر دی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکومت نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ جن میں بیروت میں زوردار دھماکوں کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی جا رہی ہے۔ اسرائیل بیروت میں ہونے والے دھماکے میں کسی طرح بھی ملوث نہیں۔

اسرائیل کے ہمسائیہ ملک لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ کے علاقے میں زوردر دھماکوں سے پورا علاقہ گونج اٹھا، دھماکا اتنا خوفناک تھا کہ اس کی آواز اسرائیلی شہروں تک بھی سنی گئی تھی، دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور 4 ہزار 500 زخمی ہوئے تھے اور سیکڑوں گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

چند روز قبل ہی اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے صحافیوں سے گفتگو میں لبنان کی حکومت کو شدت پسند تنظیم حزب اللہ کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں گزشتہ روز بھی انہوں نے مبہم انداز میں کہا تھا کہ ہم نے ایک سیل کو نشانہ بنایا ہے اور اب انہیں ساز و سامان کی ترسیل کرنے والوں کو نشانہ بنائیں گے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے حزب اللہ اور ان کی حمایتی حکومت کو خبر دار کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ اپنے ملک اور شہریوں کے دفاع کے لیے ہر ضروری قدم اُٹھائیں گے اور حالیہ کارروائی حزب اللہ سمیت تمام گروپوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کے لیے یاد دہانی ہے تاہم انہوں نے کارروائی سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔