طالبان نے بین الافغان مذاکرات کے آغاز کو قیدیوں کے تبادلے سے مشروط کردیا

کابل: افغان طالبان نے کہا ہے کہ وہ آئندہ ماہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد افغان حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں بشرطیکہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل مکمل ہوجائے۔
دونوں فریقین کی جانب سے 10 مارچ کو مذاکرات کے آغاز کی مہلت گزرنے کے بعد اس مشروط پیشکش کے ساتھ پہلی مرتبہ مذاکرات کا وقت دیا گیا ہے۔
یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب افغانستان میں بڑھتے تشدد کے باعث کابل اور طالبان کو مذاکرات کے لیے راضی کرنے سے متعلق امریکا کی کوششوں کو خطرہ ہے جو افغانستان میں 19 برس سے جاری جنگ کے خاتمے کی کوشش کررہے ہیں۔
اس حوالے سے طالبان کے سیاسی ترجمان سہیل شاہین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ اگر قیدیوں کی رہائی کا عمل مکمل ہوجاتا ہے تو طالبان عید کے بعد بین الافغان مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔