اسرائیلی عوام کے احتجاجی مظاہرے، نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
اسرائیل کے عوام نے کورونا وائرس کی وبا اور کرپشن الزامات کے باعث وزیر اعظم نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر اعظم اور ان کی حکومت کے خلاف رات بھر شدید احتجاج کیا گیا اور درجنوں اسرائیلی عوام نے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر بدھ کو پارلیمنٹ کے راستے بند کردیے۔
پولیس نے احتجاج کرنے والے چار افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ مجمعے کو منتشر کردیا گیا جہاں یہ افراد پارلیمنٹ کو بالائے طاق رکھ کر حکومت کو بے انتہا اختیارات دیے جانے کے ووٹ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
حکومت نے یہ اقدام کورونا وائرس کے پیش نظر اٹھایا تھا لیکن عوام نے نیتن یاہو کی حکومت کے اس فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہراحتجاج اب ہر ہفتے کا معمول بن گیا ہے جہاں پولیس مظاہرین کے خلاف ہر گزرتے دن کے ساتھ سخت اقدامات اٹھا رہی ہے ۔
گزشتہ ماہ پولیس نے حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والے اسرائیلی ایئرفورس کے ریٹائرڈ جنرل کو گرفتار کر لیا تھا۔
اس کے بعد سے احتجاج میں نوجوان بھی شریک ہونے لگ گئے ہیں اورگزشتہ ہفتے کے دوران ہزاروں افراد نے مظاہروں میں شرکت کیتھی جو ایک دہائی طویل نیتن یاہو کے وزارت عظمیٰ کے دور کے بڑے مظاہروں میں سے ایک ہے۔