امریکا میں سیاہ فام مظاہرین، پولیس اور فوج سے ‘جنگ’ لڑنے کی تیاری کرنے والا گرفتار

298

مسوری: امریکی ریاست مسوری میں سیاہ فام مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والی قوتوں کے خلاف جنگ کی تیاری کرنے والا گرفتار کر لیا گیا۔

ریاست مسوری کی سینٹ چارلز کاؤنٹی میں 25 سالہ شہری کیمرون سووبوڈا کو اس الزام میں گرفتار کیا گیا ہے کہ وہ سیاہ فام مظاہرین، پولیس اور فوج کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا تھا۔

سینٹ چارلز کاؤنٹی کے پراسیکیوٹنگ اٹارنی کے آفس نے 22 جون کو کیمرون پر تین فرد جرم عائد کیے، جن میں غیر قانونی ہتھیار رکھنے، اسے تیار کرنے، اس کی ترسیل کرنے یا فروخت شامل ہیں۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ کیمرون کے دوستوں نے سینٹ چارلز کاؤنٹی پولیس سے رابطہ کر کے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ وہ لوگوں کے بڑے مجمع پر حملہ کرنے جا رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کیمرون ‘بلیک لائیو میٹرز’ مہم کے مظاہرین، مجرموں سے متعلق قانونی اصلاحات اور اقلیتوں سے نفرت کا اظہار کرتا رہا ہے۔

دوستوں کا کہنا تھا کہ کیمرون کا خیال تھا کہ حکومت کرونا وائرس وبا کی وجہ سے مارشل لا لگانے جا رہی ہے، اس لیے مجھے فوج اور پولیس سے جنگ لڑنی پڑے گی۔

جس کے بعد 22 جون کو اے ٹی ایف کے ایجنٹس اور سینٹ چارلز کاؤنٹی بم اسکواڈ نے کیمرون کے گھر پر چھاپا مارا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس کے گھر سے مختلف قسم کا دھماکا خیز مواد برآمد کر کے کیمرون کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ کیمرون نے ایک اور مقام کی نشان دہی بھی کی جہاں اس نے اپنے بنائے ہوئے گرینیڈز اور دیگر اسلحہ چھپایا ہوا تھا، پولیس کو وہاں سے بارودی سرنگ بھی ملی۔

قانونی دستاویز میں پولیس نے لکھا کہ مشتبہ شخص نے اپنے دوستوں سے کہا تھا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اہل کاروں کو قتل کرنے میں بالکل نہیں ہچکچائے گا۔