اہلیہ اور ملازمہ کے الزامات؛ نواز صدیقی کا ردعمل سامنے آگیا

72

ممبئی: بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی پر ان کی اہلیہ اور ملازمہ کی جانب سے تواتر کے ساتھ الزامات عائد کیے جا رہے تھے جس پر اسٹار ایکٹر نے پہلی بار ردِعمل دیا ہے۔ بالی ووڈ کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی اور فلم پروڈیوسر انجانا کشور پانڈے کئی عرصے تک لو ان ریلشن شپ کے بعد 2010 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔ انجانا کی دوسری شادی ہے۔انجانا کشور پانڈے نے نواز الدین صدیقی کے ساتھ شادی کے بعد پہلے اپنا نام زینب اور پھر عالیہ صدیقی رکھا تھا۔ دونوں کے یہاں 2014 میں بیٹے شورا اور 2015 میں بیٹی یانی کی پیدائش ہوئی۔دونوں کے درمیان اختلافات 2018 میں سامنے آئے اور عالیہ صدیقی نے خلع کے لیے عدالت سے بھی رجوع کرلیا تھا تاہم بعد میں دونوں نے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا لیکن اب پھر دونوں میں اختلافات ہیں۔عالیہ صدیقی نے نواز صدیقی کی والدہ مہر النسا پر گھر انھیں گھر میں قید رکھنے اور جائیداد میں حصہ نہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔ سا س بہو کے جھگڑے سے تنگ آکر نواز الدین صدیقی نے گھر چھوڑ کر ہوٹل میں رہنا شروع کردیا تھا۔یہ گھر نواز الدین نے اپنے والد کے نام پر بنایا تھا جو دو کشادہ لان، 2 بڑے ہال اور 6 کمروں پر مشتمل ہے۔ جس کے بارے میں نواز صدیقی نے کہا تھا کہ اب میرے گھر کا باتھ روم پرانے گھر سے بڑا ہے۔تاہم اس وقت یہ گھر تنازعات، جھگڑوں اور چپقلش میں گھرا ہوا ہے۔ نواز اور ان کی اہلیہ میں اختلاف کی ایک وجہ بیٹا شورا بھی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نواز صدیقی کا کہنا ہے کہ شورا عالیہ صدیقی کے پہلے شوہر کی اولاد ہے جب عالیہ شورا کو نواز صدیقی کی اولاد قرار دیتی ہیں۔