افغان منجمد فنڈز نائن الیون متاثرین کو نہیں دیا جا سکتا؛ امریکی عدالت

69

نیویارک: امریکا میں نیویارک کی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ حکومت کا افغانستان کے منجمد فنڈز میں سے نصف نائن الیون متاثرین کو دینے کا فیصلہ غیر قانونی ہے اور حکومت ایسا کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک کی ایک عدالت نے افغانستان کے مرکزی بینک کے منجمد فنڈز میں 3.5 بلین ڈالر 11 ستمبر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کے اہل خانہ کو دینے کے حکومتی فیصلے کو غیر قانونی قرار دیدیا۔جج ڈینیئلز نے 30 صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا کہ ججمنٹ کریڈٹرز کو پہلے سے طے شدہ فیصلوں پر جمع کرنے اور ہماری قوم کی تاریخ کے بدترین دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کو ادائیگیوں کا حق ہے لیکن حکومت یہ ادائیگیاں افغانستان کے مرکزی بینک کے فنڈز سے نہیں کر سکتی۔فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت کے پاس افغان منجمد فنڈز میں سے متاثرین کو زرتلافی کی ادائیگی کا اختیار ہی حاصل نہیں ہے۔ زر تلافی کی رقم طالبان کو ادا کرنا چاہیے۔ افغان عوام کو نہیں اور منجمد فنڈز طالبان کے نہیں افغان عوام کے ہیں۔یاد رہے کہ جوبائیڈن نے فروری 2022 میں نائن الیون حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لوحقین اور دیگر متاثرین کو زرتلافی کی ادائیگی کے لیے منجمد افغان فنڈز سے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔