پاکستان میں اس وقت عجیب کھیل کھیلا جارہا ہے۔ ملک آہستہ آہستہ تباہی کے دہانے کی طرف جارہا ہے۔ ڈالر روزانہ اونچی اڑان بھررہا ہے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 200روپے تک پہنچ گیا ہے یا پہنچنے کے قریب ہے جو لوگ بھی اس امپورٹڈ حکومت کو لائے ہیں یا جن ملکوں نے سازش کی ہے یقینا وہ بہت خوش ہوں گے۔ پاکستان ڈیفالٹ کے قریب ہے۔ ہم سب کے سامنے سری لنکا کی مثال ہے جہاں وزیراعظم کو استعفیٰ دینا پڑا کوئی ملک اس کی مدد کیلئے تیار نہیں ہے چائنا کے پاس پہلے ہی ایک سی پورٹ تقریباً 50سال کیلئے پٹے پر موجود ہے سری لنکا کا المیہ ہے وہاں پر ایک کرپٹ حکومت موجود ہے علیحدگی پسند تحریک کو ختم کر کے وہ سمجھ رہے تھے انہوں نے جنگ جیت لی ہے لیکن معاشی مسائل اپنی جگہ موجود تھے جو آہستہ آہستہ ایک خوفناک صورت اختیار کر گئے ہیں۔ سری لنکا اور پاکستان میں صرف ایک فرق ہے وہ ہے اوورسیز پاکستانی جو زرمبادلہ بھیجتے ہیں سری لنکا کے لوگ بیرون ملک اتنے زیادہ نہیں۔ پاکستان کے لوگ سعودی عرب، دبئی، گلف کنٹریز اور امریکہ میں بے انتہا موجود ہیں۔ شائد یہی ایک وجہ ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہونے سے بچتا رہا ہے لیکن زرداری اور نواز شریف نے ملک لوٹنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے آصف زرداری تو اتنے کرمنل ذہنیت کا مالک ہے کہ وہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کابھی سودا کر لیتا آدھی دنیا پاکستان کے اثاثوں کی خریدار ہے لیکن ہر مرتبہ فوج پاکستان کو بچا لیتی ہے ورنہ یہ کرپٹ ترین سیاستدان تو بقول امریکنز اپنی ماں کو بیچ ڈالتے ہیں۔
تحریک عدم اعتماد کس طرح کامیاب ہوئی یہ ایک الگ کہانی ہے کون کون سیاستدان کتنے میں بکا زرداری کو کتنا مال ملا کتنا اس نے لگایا کتنا کمایا یہ ایک کہانی ہے شہباز شریف کا دیرینہ خواب پورا ہو گیا وہ ملک کا وزیراعظم بننا چاہتا تھا بن گیا آپ نے وہ بچہ سقہ کی کہانی ضرور سنی ہو گی جو ایک دن کا بادشاہ بنا تھا اسی طرح شہباز شریف کی آخری خواہش پوری ہو گئی وہ ایک دن یا چند ہفتوں کا بادشاہ بن گیا اس کو وزیراعظم بنانے میں اس کا عمل دخل کم فوج زرداری اور بیرونی طاقتوں کی کوشش زیادہ تھی عدلیہ نے بھی اپنا حصہ ڈالا رات کو 12بجے عدالتیں کھول دیں جیل کی وین منگوا لی جیسے کوئی دہشت گرد قومی اسمبلی میں بیٹھا ہوا تھا اس کو گرفتار کر کے جیل لے جانا تھا عدلیہ اس طرح عزت کرتی ہے عوا م کے منتخب ممبروں کی میرے خیال یا معلومات میں آج تک کوئی سٹنگ جج جیل نہیں گیا ہو گا یہ قومی اسمبلی کے ممبر ہوتے ہیں جو توہین عدالت میں جیل جاتے ہیں تازہ ترین کئی مثالیں موجود ہیں ججوں کا فیصلہ بھی جج ہی کرتے ہیں یہ عجب اتفاق ہے چاہے ایک جج ہو یا فیصلہ کرنے والے زیادہ جج ہوں،۔
عمران خان کے خلاف متحدہ اپوزیشن جمع ہے جن میں بھانت بھانت کے لوگ ہیں۔ زرداری کا پیٹ پھاڑنے والا شہباز شریف موجود ہے۔ اسامہ بن لادن کا ایجنٹ نواز شریف بھی موجود ہے۔ لیبیا اور مصر کا مال کھانے والا مولانا ڈیزل بھی موجود ہے۔ غرضیکہ عجیب عجیب لوگ شامل ہیں۔ باپ پارٹی بھی ہے۔ شاہ زین بگٹی بھی ہے۔ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد صرف دو ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوئی اس میں ایم کیو ایم کے اقبال صاحب کی موت کے بعد صرف ایک دو ووٹ سے حکومت چل رہی ہے لوٹوں کو ووٹ دینے کی جرأت نہ ہو سکی سب نے مال کمایا اور آرام سے ہیں۔ غداروں کی سزا آج سپریم کورٹ کے فیصلے میں آگئی ہے حمزہ شہباز کی حکومت اصولی طور پر ختم ہو گئی ہے کسی بھی پارٹی کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ گورنر نہیں ہے اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے کون کہے گا صدر کو یہ ہٹا نہیں سکتے ہیں اب نہ تین میں نہ تیرہ میں عمران خان پریشر بڑھاتے جارہے ہیں۔ شائد جب یہ اخبارآپ کے ہاتھ میں پہنچے لانگ مارچ اور دھرنے کا پروگرام انائونس ہو چکا ہو گا اونٹ اب کس کروٹ بیٹھے گا کسی کو معلوم نہیں آئندہ کیا ہو گا کسی کو معلوم نہیں ملکی معاشی صورت حال کیا ہو گی؟ معلوم نہیں ؟ الیکشن کب ہوں گے کیسے ہونگے؟ کسی کومعلوم نہیں اس وقت ملک کا مستقبل مکمل طور پر اندھیرے میں ہے کب اور کس طرح ملک سیدھے راستے پر آئے گا؟ کسی کو معلوم نہیں آرمی کا کیا رول ہو گا ؟عدلیہ کیا کرے گی؟ اتنے سوالات ہیں جواب ملنا مشکل ہے ایک ایک دن ہر غیور اور محب وطن پاکستان کا تکلیف اور سوچ میں گزرتا ہے اللہ تعالیٰ پاکستان کا حامی و ناصر ہو آمین۔
Prev Post
Next Post