پاکستان کو امید ہے کہ طالبان کی حکومت کے لیے زیادہ قبولیت اقوام متحدہ میں ان کی نمائندگی کا باعث بنے گی۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی اسناد کمیٹی نے طالبان کو عالمی ادارے میں افغانستان کی نمائندگی کرنے کی اجازت دینے سے متعلق اپنا فیصلہ موخر کر دیا تھا۔کمیٹی نے میانمار کی فوجی جنتا کو اقوام متحدہ میں ملک کی نمائندگی سے بھی روک دیا ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا کہ ان حالات میں اسناد پر غور موخر کرنے کا فیصلہ متوقع تھا، ’نئی افغان حکومت کی باضابطہ منظوری پر وسیع تر اتفاق رائے ہونے کے بعد اس کی اسناد کو قبول کیا جائے گا‘۔سویڈن کی اقوام متحدہ کی سفیر اینا کیرین اینسٹروم، جو اسناد کمیٹی کی سربراہ ہیں، نے تصدیق کی کہ کابل کے نئے حکمرانوں کی اقوام متحدہ میں نمائندگی ابھی نہیں ہوگی۔