کیا 2031 میں بھیانک ماحولیاتی تباہی کا آغاز ہوجائے گا؟

376

جنیوا: عالمی ماحولیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہمارے سیارے کے اوسط درجہ حرارت میں 2031 تک ڈیڑھ (1.5) ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوجائے گا جس کا نتیجہ ناقابلِ یقین حد تک بھیانک ماحولیاتی تباہی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔

یہ پیش گوئی انہوں نے ’’ماحولیاتی گھڑی‘‘ (کلائمیٹ کلاک) کی بنیاد پر کی ہے جسے 2015 میں بنایا گیا تھا تاکہ دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے پر مسلسل نظر رکھتے ہوئے مستقبل کا درست ترین ماحولیاتی منظر نامہ ترتیب دیا جاسکے۔

اس بارے میں ’’کلائمیٹ کلاک ڈاٹ نیٹ‘‘ کے نام سے باقاعدہ ویب سائٹ بھی موجود ہے جہاں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے لمحہ بہ لمحہ اخراج اور درجہ حرارت میں اضافے کے علاوہ اس ممکنہ وقت کا اندازہ بھی پیش کیا گیا ہے کہ جب یہ اضافہ ڈیڑھ (1.5) سینٹی گریڈ کی خطرناک حد تک پہنچ جائے گا۔

’’کلائمیٹ کلاک‘‘ سے پتا چلتا ہے کہ آج دنیا بھر میں ہر سیکنڈ کے دوران 24 لاکھ پاؤنڈ (تقریباً 11 ہزار ٹن) کاربن ڈائی آکسائیڈ فضا میں شامل ہورہی ہے، درجہ حرارت میں اضافہ 1.238 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے جو آئندہ 10 سال میں 1.5 ڈگری کی حد کو چھو لے گا۔