پاکستانی محققین کا منفرد اعزاز، فیس بُک کا ریسرچ ایوارڈ اپنے نام کرلیا

288

فیس بک کی جانب سے مصنوعی ذہانت میں اخلاقیات کے عنوان سے تحقیق کے  لیے کیے گئے اقدام میں جیتنے والوں کا اعلان کیا ہے جس میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے  پنجاب کی انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی (آئی ٹی یو) کے پروفیسر جنید قادر اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی کی کو انویسٹی گیٹر امانا رقیب  بھی شامل ہیں۔

مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی اخلاقیات کے شعبے میں باضابطہ بنیادی تحقیق اور اس کے تصورات کے بارے میں تعاون فراہم کرنے کے  لیے کیے گئے اس اقدام میں جیتنے والوں میں نو مختلف ممالک شامل ہیں۔

ایشیاء پیسفک میں اے آئی ایتھکس میں معاونت کے لئے فیس بک نے یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے سینٹر فار سول سوسائٹی اینڈ گورننس اور ہانگ کانگ کے پرائیویسی کمشنر فار پرسنل ڈیٹا (پی سی پی ڈی) کے ساتھ دسمبر 2019 میں پیش کشوں کے لیے درخواست (آر ایف پی) کا آغاز کرکے اشتراک کیا۔ یہ پیش کشیں ایشیا پیسفک بھر میں فعال اور رجسٹرڈ تعلیمی اداروں، تھنک ٹینکس اور تحقیقی اداروں کے لئے دست یاب تھے۔

فیس بک کے  APACکی ہیڈ آف پرائیویسی اینڈ ڈیٹا پالیسی، اینگیجمنٹ رائنا یونگ کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تازہ ترین پیش رفت سے معاشرے میں بڑی تبدیلی آرہی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی مختلف اقسام کے اخلاقی نوعیت کے سوالات بھی جنم لے رہے ہیں جن کا لازمی طور پر گہرائی سے جائزہ لینا ہے ۔ اسی وجہ سے ہم اے پی اے سی میں خودمختار تعلیمی اداروں کو تعاون کی فراہمی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں تاکہ مصنوعی ذہانت سے متعلقہ اخلاقیات میں مختلف شعبوں کی تحقیق کو پیش نظر رکھا جائے۔ اس ٹیکنالوجی سے معاشرے اور انسانیت کو بہت زیادہ فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

اس مجوزہ ضابطہ کار کے ذریعے پروجیکٹ ٹیم مصنوعی ذہانت سے متعلقہ اخلاقی ضابطے اور نئی معلومات پیش کرنے کے لئے کوشاں ہوگی جس کی بدولت مصنوعی ذہانت اور اسلامی اخلاقی اصولوں و ہدایات پر عمومی علم پیش رفت کرسکتا ہے۔