واشنگٹن: نیشنل ایسوسی ایشن برائے ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل (این اے اے سی پی) نے پولیس کی فائرنگ سے ایک اور افریقی نژاد امریکی شخص کی ہلاکت کے بعد بیان جاری کیا ہے کہ ’ہم بہت مر چکے ہیں‘۔
واضح رہے کہ 27 سالہ ریشارڈ بروکس کو جمعے کی رات کو جارجیہ کے شہر اٹلانٹا میں وینڈی ریسٹورانٹ کے ڈرائیو تھرو میں پولیس نے گولی ماردی تھی۔
امریکا میں شہری حقوق کے لیے سب سے بڑی تنظیم این اے اے سی پی نے عوام سے نسل پرستی کے خلاف ان کی مہم میں شمولیت اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہمیں اس ملک میں جینے کا پورا حق نہیں‘۔
شہری حقوق کے رضاکار امریکا میں اقلیت بالخصوص افریقی نژاد امریکی برادری کے ساتھ سماجی برتاؤ تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
پولیس کی اس بربریت نے امریکا کو حیرت زدہ کردیا جس کے بعد ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے جب کہ سب سے زیادہ منی ایپلس اور ملک کے دارالحکومت واشنگٹن میں مظاہرے ہوئے۔
جارج فلوئیڈ کے افریقی نژاد امریکی ہونے کے باوجود ان مظاہروں میں ہزاروں کی تعداد میں سفید فام امریکیوں نے بھی شرکت کی۔