ریاض: سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کو اپنے مرد سرپرست یعنی والد، بھائی یا شوہر کے بغیر تنہا رہنے اور آزاد زندگی گزارنے کی اجازت مل گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں ہونے والی نئی قانون سازی میں خواتین کو لازمی طور پر اپنے مرد سرپرست کے ساتھ رہنے کے قانون کے آرٹیکل 169 سے پیراگراف (ب) حذف کردیا گیا جس کے بعد مملکت میں خواتین کو والد، بھائی یا شوہر کے ساتھ رہنے کے بجائے تنہا رہنے کا حق حاصل ہوگیا۔
قانون میں اس ترمیم کے بعد سعودی عرب میں خواتین کو اب طلاق یا کسی جرم میں سزا مکمل کرنے کے بعد ان کے مرد سرپرستوں میں سے کسی ایک کے حوالے کرنے کے بجائے تنہا رہنے کی اجازت حاصل ہوگئی۔ اسی طرح خواتین کو اب کئی معاملات میں مرد سرپرستوں کی اجازت لینا بھی ضروری نہیں ہوگا۔