اقوام متحدہ کے سيکريٹری جنرل انتونيو گوئتریس کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس متعدد سعودی تنصيبات پر حملوں ميں استعمال ہونیوالے ميزائل ايرانی ساخت کے تھے۔ انہوں نے يہ بات سلامتی کونسل کو ايک رپورٹ ميں بتائی۔ ايران کی وزارتِ خارجہ نے رپورٹ کو دباؤ کا نتيجہ قرار ديتے ہوئے يکسر مسترد کرديا۔
گزشتہ سال سعودی تنصیبات پر ایرانی ساختہ میزائلوں سے حملہ کیا گیا تھا، اقوام متحدہ کے سيکريٹری جنرل نے سلامتی کونسل ميں واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ پيش کردی۔
عسکری ساز و سامان تحويل ميں لئے تھے ان کا تعلق بھی ايران ہی سے ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ ميں ايرانی سفير نے يقين دہائی کرائی تھی کہ وہ ہتھيار برآمد نہيں کرتا، ايران کا یہ اقدام سلامتی کونسل کی ايک قرارداد کی خلاف ورزی کے زمرے ميں آتی ہے۔
ايران نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو يکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ايسا لگتا ہے کہ اقوام متحدہ، امريکی اور سعودی حکومتوں کے سیاسی دباؤ ميں ہے۔