سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ بیشتر ممالک سے آنے والے غیر ملکی زائرین کو کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ دکھانے پر قرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
تاہم واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کے تحت امریکا، بھارت، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور متحدہ عرب امارات سمیت 20 دیگر ممالک کے زائرین پر ریاست میں داخل ہونے پر پابندی عائد رہے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سول ایوی ایشن اتھارٹی (جی اے سی اے) نے کہا ہے کہ 20 مئی سے اجازت دیے گئے ممالک سے کورونا ویکسین لگوانے والے یا کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے غیر سعودی زائرین کو فضائی راستے سے ریاست میں پہنچنے پر انہیں اب حکومت کے منظور شدہ ہوٹلوں میں 7 روز قرنطینہ میں نہیں گزارنے ہوں گے۔
فی الحال ریاست میں آنے والے تمام مسافروں کو ان کے ممالک کے لحاظ سے 7 سے 14 روز کے لیے قرنطینہ میں گزارنے اور منفی کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ دکھانے کی ضرورت ہے۔
نئے قواعد کے تحت 8 سال سے زائد عمر کے ہر فرد جن کو ویکسین نہیں دی گئی ہے، کو سعودی عرب پہنچنے پر 20 مئی تک اپنے خرچ پر 7 روز تک قرنطینہ کرنا ہوگا اور ان کی آمد کے چھٹے روز ٹیسٹ کا منفی نتیجہ فراہم کرنا ہوگا۔