آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز شرمین عبید چنائے نے میڈیا انڈسٹری میں خواتین صحافیوں کی جانب سے ہراسانی کا سامنے کرنے اور ان کی مشکلات پر بنائی گئی دستاویزی فلم جاری کردی۔
شرمین عبید چنائے (ایس او سی) فلمز کی جانب سے بنائی گئی تقریبا 10 منٹ دورانیے کے دستاویزی فلم میں ملک کی تین ایسی خاتون صحافیوں کو دکھایا گیا ہے، جنہیں آن لائن ہراسانی سمیت جسمانی طور پر بھی ہراساں کیا گیا۔
پاکستانی میڈیا میں خواتین کی نمائندگی کے نام سے بنائی گئی دستاویزی فلم میں عالمی صحافتی تنظیم کے اعداد و شمار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملک میں ہر دو میں سے ایک خاتون کو کام کی جگہ پر زیادتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دستاویزی فلم میں ملک کی تین نامور خواتین صحافیوں کو دکھایا گیا ہے، جنہوں نے بتایا کہ انہیں کس طرح کی ہراسانی اور تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دستاویزی فلم میں صحافت کو 22 سال دینے والی خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون بیورو چیف فرزانہ علی کو بھی دکھایا گیا ہے، جنہوں نے بتایا کہ کس طرح انہیں جنس کی بنیاد پر تضحیک اور تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔